جیفری ایپسٹین سے متعلق کئی فائلیں غائب! امریکہ میں بے چینی

امریکی محکمہ انصاف کی ویب سائٹ سے ایپسٹین سے متعلق سولہ فائلیں پراسرار طور پر غائب ہو گئی ہیں۔ ڈونالڈ ٹرمپ کی تصاویر بھی ہٹا دی گئی ہیں جس سے امریکہ میں کھلبلی مچ گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکہ میں جیفری ایپسٹین کا تنازع ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گیا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف(ڈی او جی) کی سرکاری عوامی ویب سائٹ سے ایپسٹین کیس سے متعلق کئی اہم دستاویزات کو اچانک ہٹا دیا گیا ہے۔ اب یہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ آیا یہ واقعہ محض تکنیکی خرابی ہے یا کسی بڑے سچ کو چھپانے کی کوشش ہے۔

بتایا جایا رہا ہے کہ یہ فائلیں صرف ایک دن پہلے ہی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی گئی تھیں، لیکن اگلے ہی دن یہ مکمل طور پر غائب ہو گئیں۔ جس چیز نے خاص طور پر توجہ مبذول کروائی وہ یہ تھی کہ ہٹائے گئے ریکارڈز میں ایک تصویر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی بھی تھی۔


پبلک پورٹل سے ہٹائی گئی دستاویزات میں کئی تصاویر اور فائلیں تھیں جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایپسٹین کے ذاتی املاک سے متعلق ہیں۔ ان میں اس کے گھر میں آرٹ ورک، فرنیچر اور ذاتی دراز کی تصاویر شامل تھیں۔ کچھ تصاویر کے بارے میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ مجرمانہ ہیں۔ ان فائلوں میں ڈونالڈ ٹرمپ، ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ اور گھسلین میکسویل جیفری ایپسٹین کے ساتھ ایک تصویر تھی۔ یہ تصویر پورے معاملے کو مزید حساس بنا رہی ہے۔

فائلوں کے اچانک غائب ہونے کے بعد محکمہ انصاف کا کوئی واضح جواب نہیں ملا۔ محکمہ نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا دستاویزات غلطی سے حذف کر دئے گئے یا جان بوجھ کر ویب سائٹ سے ہٹا دئے گئے۔ اس خاموشی نے سوشل میڈیا اور سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے۔ لوگ سوال کر رہے ہیں کہ کیا کچھ ایسی معلومات تھی جس کو  عوام سے  پوشیدہ رکھنا ضروری تھا۔


کئی ڈیموکریٹک قانون سازوں نے عوامی سطح پر اس مسئلے کو اٹھایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اتنے سنگین اور ہائی پروفائل معاملے کو دیکھتے ہوئے دستاویزات کا غائب ہونا جمہوریت اور شفافیت دونوں پر سوال اٹھاتا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر ٹرمپ کو دکھانے والی تصویر پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جو اب عوامی طور پر دستیاب نہیں ہے۔

اب تک جو ریکارڈ جاری کیا گیا ہے ان میں سابق صدر بل کلنٹن اور دیگر بااثر شخصیات کا ذکر ہے۔ تاہم تحریری دستاویزات میں ڈونلڈ ٹرمپ کا نام بہت کم یا تقریباً موجود نہیں ہے۔ یہ اس لیے بھی تشویشناک ہے کیونکہ ٹرمپ کا نام اس سے قبل کچھ پہلے کھوجائے گئے ریکارڈز میں ظاہر ہو چکا ہے، جیسے ایپسٹین کے نجی طیارے کے فلائٹ لاگ۔ تاہم، ٹرمپ اس سے قبل واضح کر چکے ہیں کہ ایپسٹین کے فوجداری مقدمات میں ان کا کوئی دخل نہیں تھا اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی الزام عائد کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔