نیپال میں حکمران اتحاد کو نہیں ملی اکثریت

الیکشن کمیشن کے ترجمان پوڈیل نے بتایا کہ ہم نے ووٹوں کی گنتی اور سیٹ الاٹمنٹ کا کام مکمل کر لیا ہے۔ ہم بدھ کو پارٹیوں کو متناسب نمائندگی کے تحت اپنے ممبران پارلیمنٹ کے نام لکھنے کے لیے خط لکھیں گے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کٹھمنڈو: حکمراں نیپالی کانگریس اتحاد، نیپال میں ہونے والے عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ الیکشن کمیشن نے منگل کی شب عام انتخابات کے نتائج کا اعلان کر دیا۔ اعلان کردہ نتائج میں، نیپالی کانگریس 89 نشستیں جیت کر ایوانِ نمائندگان میں سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری، اس کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف نیپال (یونیفائیڈ مارکسسٹ لیننسٹ) 78 سیٹوں کے ساتھ اہم اپوزیشن کے طور پر سامنے آئی۔ نیپال کی کمیونسٹ پارٹی (ماؤسٹ سینٹر) حکمران پارٹنر کے طور پر 32 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔

نیپال کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی (یونیفائیڈ سوشلسٹ) نے 10 نشستیں حاصل کیں، جب کہ حکمران جماعت ڈیموکریٹک سماج وادی پارٹی نے چار نشستیں حاصل کیں اور 20 نومبر کو ہونے والے عام انتخابات میں چار حکمران جماعتوں کے ساتھ انتخابی اتحاد بنانے والی راشٹریہ جن مورچہ کو ایوان اور سات صوبائی اسمبلی کے انتخابات میں ایک نشست پر کامیابی ملی ہے۔ حکمران اتحاد نے کل 275 میں سے 136 نشستیں حاصل کیں، جو حکومت بنانے کے لیے درکار اکثریت سے دو نشستیں کم ہیں۔


نیپال میں مخلوط انتخابی نظام ہے۔ اس میں ایوان زیریں اور صوبائی اسمبلیوں کے 60 فیصد نمائندوں کا انتخاب فاسٹ پاسٹ دی پوسٹ ووٹنگ سسٹم کے ذریعے کیا جاتا ہے، جبکہ بقیہ 40 فیصد کا انتخاب متناسب نمائندگی کے نظام سے ہوتا ہے۔ الیکشن کمیشن کے ترجمان شالی گرام شرما پوڈیل نے میڈیا کو بتایا ’’ہم نے ووٹوں کی گنتی اور سیٹ الاٹمنٹ کا کام مکمل کر لیا ہے۔ ہم بدھ کو پارٹیوں کو متناسب نمائندگی کے تحت اپنے ممبران پارلیمنٹ کے نام لکھنے کے لیے خط لکھیں گے۔ اس بار 12 جماعتوں نے ایوان زیریں میں جگہ بنائی ہے۔ نو تشکیل شدہ راشٹریہ سواتنتر پارٹی 20 سیٹیں جیت کر چوتھی بڑی پارٹی بن گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔