دنیا کے سب سے ٹھنڈے علاقے سائبیریا میں گرمی نے توڑے سبھی ریکارڈ، درجہ حرارت 40 ڈگری پہنچا

انٹرنیشنل سائنسدانوں کی ایک ٹیم کا تجزیہ بتاتا ہے کہ 2020 میں ہیٹ ویو (گرم لہر) کے دوران سائبیریائی شہر ویرکھویسک میں 38 ڈگری سلیس درجہ حرارت پہنچ گیا تھا۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

سائبیریا اپنے شدید ٹھنڈ ماحول کے لیے جانا جاتا ہے۔ لیکن اس بار اس نے گرمی کے سبھی ریکراڈ توڑ دیے ہیں۔ روسی علاقہ فی الحال تاریخ کی سب سے شدید گرمی کی لہر کا سامنا کر رہا ہے۔ کلائمیٹولوجسٹ میکسی ملیانو ہیریرا نے جمعرات کو سی این این کو بتایا کہ 3 جون کو تاریخ میں سب سے گرم دن سائبیریا کے زالٹورو-ووسک میں ریکارڈ کیا گیا جہاں درجہ حرارت 37.9 ڈگری سلسیس تک پہنچ گیا تھا۔

تازہ ترین حالات کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ بدھ کے روز بیوو میں درجہ حرارت 39.6 ڈگری اور برنول میں 38.5 ڈگری تک پہنچ گیا جس سے بدھ کے روز گرمی کے کئی ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ ہریرا نے سی این این کو بتایا کہ ان میں سے کچھ اسٹیشنوں کے پاس 5 سے 7 دہائیوں کے درجہ حرارت کا ریکارڈ ہے۔ انھوں نے کہا ’’تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ واقعی غیر معمولی ہے۔ یہ علاقہ کی تاریخ کی سب سے خراب گرمی کی لہر ہے۔‘‘


ہریرا کا کہنا ہے کہ جمعرات کو پھر سے درجہ حرارت 40 ڈگری سلسیس پہنچ گیا۔ انٹرنیشنل سائنسدانوں کی ایک ٹیم کے تجزیہ کے مطابق 2020 میں ہیٹ ویو کے دوران سائبیریائی شہر ویرکھویسک میں 38 ڈگری سلسیس درجہ حرارت پہنچ گیا تھا۔ یہ ماحولیاتی تبدیلی کے بغیر تقریباً ناممکن ہے۔

عالمی موسمیاتی سائنس ادارہ میں ماحولیاتی نگرانی اور پالیسی سروسز کے چیف عمر بڈور نے سی این این کو بتایا کہ زمین پر سب سے تیزی سے گرم ہونے والے علاقوں میں سے ایک سائبیریا ہے۔ یوروپی یونین کی کوپرنیکس کلائمیٹ چینج سروس کی ڈپٹی ڈائریکٹر سمانتھا برگیس نے کہا کہ اس علاقے میں کچھ ہیٹ ویو دیکھی گئی ہیں۔ انھوں نے سی این این کو بتایا کہ اس ہیٹ ویو کا لوگوں اور فطرت پر بڑا اثر پڑتا ہے اور جب تک ہم گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں تیزی سے کٹوتی نہں کرتے ہیں، تب تک یہ بار بار ہوتا رہے گا۔ بہرحال، صرف سائبیریا میں ہی نہیں، کئی جگہوں پر ریکارڈ گرمی دیکھی جا رہی ہے۔ بدھ کو چین میں 45 ڈگری، ازبکستان میں 43 ڈگری اور قزاقستان میں 41 ڈگری درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔