لڑکی دانت میں درد کہہ کر سو گئی، پھر 32 سال بعد جاگی!

ڈاکٹر نے کئی دنوں تک کیرولینا کی حالت پر نظر رکھی۔ تاہم ڈاکٹر بھی اس وقت حیران رہ گئے جب انہوں نے دیکھا کہ کیرولینا کی حالت کومے میں نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ایک شخص عام طور پر روزانہ 8-9 گھنٹے سوتا ہے اور پھر صبح اٹھتا ہے۔ شاید ہی کوئی ایسا شخص ہو جو سارا دن سوتا رہے۔ تاہم جب ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ایک خاتون 32 سال تک گہری نیند میں رہی تو آپ بلاشبہ حیران رہ جائیں گے اور سوچنے لگیں گے کہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے۔ دراصل اس خاتون کا نام کیرولینا اولسن ہے جو کہ سویڈن کی شہری تھی۔ کیرولینا سویڈن کے اوکنو جزیرے پر اپنے چار بہن بھائیوں کے ساتھ رہتی تھیں۔ سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا کہ اچانک اس خاندان میں زلزلہ آگیا۔

دراصل ہوا کچھ یوں کہ اسکول سے گھر آتے ہوئے کیرولینا اچانک گر پڑی۔ گرنے کی وجہ سے اس کا سر فٹ پاتھ سے زور سے ٹکرایا۔ اس وقت شدید سردی تھی۔ سر کی چوٹ کچھ دیر بعد ٹھیک ہو گئی۔ لیکن اسی سال 22 فروری 1876 کو ایک اور دل دہلا دینے والا واقعہ دیکھنے کو ملا۔ کیرولینا کی عمر اس وقت 14 سال تھی۔ ایک دن اس نے اچانک اپنے گھر والوں سے دانت میں درد کی شکایت کی۔ اس کے گھر والوں کا خیال تھا کہ یہ جادو ٹونے کی وجہ سے ہو رہا ہے، اس لیے سب نے اسے سونے کے لیے کہا۔ تاہم کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ کیرولینا 32 سال بعد جاگیں گی۔


کیرولینا گہری نیند میں گئی تو ڈاکٹر کو بلایا گیا۔ ڈاکٹر نے کئی دنوں تک کیرولینا کی حالت پر نظر رکھی۔ تاہم ڈاکٹر بھی اس وقت حیران رہ گئے جب انہوں نے دیکھا کہ کیرولینا کی حالت کومے میں نہیں ہے۔ وہ بالکل مردہ لاش لگ رہی تھی۔ حالانکہ وہ سانس لے رہی تھیں۔ یہاں حیران کن بات یہ ہے کہ اس کے ناخن اور بال نہیں بڑھ رہے تھے اور نہ ہی اس کے وزن میں کوئی تبدیلی دیکھی گئی۔

اس سب کے بعد، 1882 میں، یعنی اس واقعے کے 6 سال بعد، کیرولینا کو الیکٹرو شاک تھراپی کے علاج کے لیے اوسکارشامن منتقل کیا گیا۔ تاہم، اس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ ڈاکٹر نے پھر ہار مان لی اور گھر والوں سے کہا کہ اسے گھر پر رکھیں اور یہ بھی کہا کہ اب کوئی معجزہ ہی اسے بچا سکتا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ کیرولینا جب تک سوتی رہی اس نے کوئی ٹھوس کھانا نہیں کھایا۔ گھر والوں نے اسے صرف چینی اور دودھ دیا۔


اگرچہ کیرولینا بیڈ پر بے ہوش پڑی تھی لیکن اس کا دماغ پوری طرح متحرک تھا۔ کئی سال بعد جب کیرولینا کے ایک بھائی کا انتقال ہوا تو کیرولینا کو نیند میں روتے ہوئے دیکھا گیا۔ طویل انتظار کے بعد، 3 اپریل 1908 کو ایک ملازمہ نے کیرولینا کو زمین پر رینگتے ہوئے دیکھا۔ وہ کافی پتلی لگ رہی تھی۔ اس کے جسم کا رنگ پیلا پڑ گیا تھا۔ اسے روشنی سے پریشانی ہو رہی تھی۔ اسے بولنے میں بھی دقت محسوس ہو رہی تھی۔

کیرولینا جب نیند سے بیدار ہوئی تو کئی ڈاکٹر اور رپورٹرز معلومات لینے ان کے گھر پہنچ گئے۔ تاہم کیرولینا نے کہا کہ انہیں گزشتہ 32 برسوں کے بارے میں کچھ یاد نہیں۔ 14 سالہ کیرولینا جب بستر سے اٹھی تو اس کی عمر 46 سال تھی۔ حالانکہ اس کی عمر 46 سال تھی۔ لیکن اس کا چہرہ بالکل نوجوان لڑکی جیسا تھا۔ (بشکریہ نیوز پورٹل اے بی پی)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔