بنگلہ دیش میں تختہ پلٹ کے بعد شیخ حسینہ کو پہلی بار ملی خوشخبری، مقدمہ لڑنے کے لیے وکیل مہیا
بنگلہ دیش کے بین الاقوامی جرائم ٹریبونل-1 نے شیخ حسینہ کو ایک وکیل مہیا کرایا ہے جن کا نام امین الغنی ہے۔ امین کا شمار بنگلہ دیش کے سرکردہ وکلاء میں ہوتا ہے۔

ایک طرف بنگلہ دیش میں محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت کے خلاف لوگوں کی ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے، دوسری طرف تختہ پلٹ کے بعد پہلی بار شیخ حسینہ کے لیے بنگلہ دیش سے راحت بھری خبر سامنے آئی ہے۔ حسینہ کو مقدمہ لڑنے اور اپنی بات رکھنے کے لیے بنگلہ دیش کے بین الاقوامی جرائم ٹریبونل-1 نے ایک وکیلا مہیا کرایا ہے۔ وکیل کا نام امین الغنی ہے، جو شیخ حسینہ کی دفاع کرتے ہوئے دکھائی دیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ کے خلاف تقریباً 100 مقدمات درج ہیں۔ ان پر بدعنوانی اور قتل عام کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ شیخ حسینہ نے 2008 میں بنگلہ دیش کا اقتدار اپنے ہاتھوں میں لیا تھا۔ اگست 2024 میں طلبا تحریک کے بعد ان کا تختہ پلٹ ہوا۔ ان پر حکومت میں رہنے کے دوران مخالفین کو کچلنے اور بدعنوانی کرنے کے الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔
بہرحال، شیخ حسینہ کی دفاع کے لیے سینئر ایڈووکیٹ امین الغنی کا انتخاب بہت اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ ایسا اس لیے، کیونکہ امین الغنی کا شمار بنگلہ دیش کے سرکردہ وکلاء میں ہوتا ہے۔ شیخ حسینہ کی حکومت میں عدالت میں امین کی طوطی بولتی تھی۔ انھوں نے اگر اپنا پورا زور لگاتے ہوئے حسینہ کا دفاع کیا، تو حکومت کو عدالت میں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ بات بھی غور کرنے والی ہے کہ اب تک بنگلہ دیش کی عدالت لگاتار بغیر شیخ حسینہ کی بات سنے اپنا فیصلہ سنا رہی تھی۔ اب ایسا نہیں ہوگا، کیونکہ امین الغنی عدالت کے سامنے دلیل پیش کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ محمد یونس نے عام انتخاب سے پہلے ہی شیخ حسینہ کو قصوروار ٹھہرانے کا عزم کر رکھا ہے، لیکن اب جس طریقے سے بین الاقوامی جرائم ٹریبونل فیصلہ لے رہی ہے، اس سے یہ آسان دکھائی نہیں دے رہا۔ بنگلہ دیش میں فروری 2026 میں عام انتخاب ممکن ہے، اور اُس وقت تک ملک کے حالات میں بہت کچھ تبدیلی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔
بہرحال، جس معاملے میں شیخ حسینہ کو دفاع کے لیے وکیل مہیا کرایا گیا ہے، وہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی سے منسلک ہے۔ یونس حکومت کا کہنا ہے کہ حسینہ نے لیڈران سے فون پر بات چیت میں عدالت کے خلاف نازیبا تبصرہ کیا، اور بات چیت سے جڑے سبھی ثبوت حقیقت پر مبنی ہیں۔ اس معاملے میں حکومت کے وکیل سے عدالت نے پوچھا کہ کیا آپ نے قانون کے مطابق اس مقدمہ میں ’نیائے متر‘ کا انتخاب کیا ہے؟ کیا آپ نے فریق دفاع کو وکیل مہیا کرایا ہے؟ اس پر یونس حکومت کے وکیل بغلیں جھانکنے لگے۔ پھر عدالت نے کہا کہ فوراً ان سبھی کی تقرری ہو، پھر ہم مقدمہ کی آگے سماعت کریں گے۔ عدالت نے سینئر وکیل مسیح الزماں کو نیائے متر بھی مقرر کر دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔