’شیخ حسینہ کے حکم پر طلبہ کی تحریک کچل دی گئی تھی‘ یونس حکومت نے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل میں داخل کی چارج شیٹ

آئی سی ٹی کو 1971 میں بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے دوران پاکستانی فوج کی جانب سے کیے گئے جرائم کی تحقیقات کے لیے 2009 میں شیخ حسینہ نے ہی قائم کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>محمد یونس/شیخ حسینہ (فائل)، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

محمد یونس/شیخ حسینہ (فائل)، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف محمد یونس کی عبوری حکومت نے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل (آئی سی ٹی) میں چارج شیٹ دائر کر دی ہے۔ شیخ حسینہ کے خلاف گزشتہ سال جولائی میں ہونے والے مظاہروں کے دوران انسانیت کے خلاف ہونے والے جرائم کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

’ڈھاکہ ٹریبیون‘ کی رپورٹ کے مطابق، مذکورہ معاملہ میں سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال اور سابق آئی جی پی چودھری مامون کو بھی شریک ملزم بنایا گیا ہے۔ اس مقدمہ کو بنگلہ دیش ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کیا جا رہا ہے۔ اتوار (1 جون) کو پیش کیے گئے الزامات میں شیخ حسینہ کو جولائی اور اگست میں ملک بھر میں ہونے والے اجتماعی قتل کے لیے کلیدی ملزمہ قرار دیا گیا ہے۔ چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام اور دیگر پراسیکیوٹر مقدمہ داخل کرنے کے دوران موجود تھے۔ اس سے قبل 12 مئی کو تفتیش کاروں نے ایک رپورٹ پیش کی تھی، جس میں کہا گیا کہ طلبہ کی تحریک کو کچلنے کے لیے قتل کا حکم شیخ حسینہ نے ہی دیا تھا۔


آئی سی ٹی کے چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے 12 مئی کو کہا کہ حسینہ پر کم از کم 5 الزامات ہیں، جن میں جولائی کی بغاوت کے دوران اجتماعی قتل کو روکنے میں ناکامی، لوگوں کو اکسانا، ملوث ہونا اور سازش کرنا شامل ہے۔ تفتیش کاروں نے اپنی تفتیش کے تحت ویڈیو فوٹیج، آڈیو کلپ، حسینہ کی فون پر بات چیت، ہیلی کاپٹر اور ڈرون کی سرگرمیوں کے ریکارڈ کے ساتھ ساتھ متاثرین کے بیان اکٹھے کیے ہیں۔ حالانکہ شیخ حسینہ نے ان الزامات کو سیاسی طور پر محرک قرار دیتے ہوئے سرے سے خارج کر دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ آئی سی ٹی نے گزشتہ حکومت سے متعلق اپنا پہلا مقدمہ 25 مئی کو شروع کیا تھا۔ اس معاملہ میں 8 پولیس افسران پر 5 اگست 2024 کو 6 مظاہرین کے قتل کے لیے انسانیت کے خلاف جرائم کا الزام ہے۔ 4 افسران حراست میں ہیں اور 4 پر ان کی غیر موجودگی میں مقدمہ چل رہا ہے۔ آئی سی ٹی کو 1971 میں بنگلہ دیش کی جنگ آزادی کے دوران پاکستانی فوج کی جانب سے کیے گئے جرائم کی تحقیقات کے لیے 2009 میں شیخ حسینہ نے ہی قائم کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔