پرنس چارلس نے قطر کے شیخ سے 10 لاکھ یورو نقد قبول کئے تھے!

سنڈے ٹائمز کے مطابق پرنس چارلس نے ذاتی طور پر قطر کے سابق وزیر اعظم شیخ حمد بن جسیم بن جابر الثانی عرف ’ایچ بی جے‘ سے 2011 سے 2015 کے درمیان تین بار میں مجموعی طور پر 30 لاکھ یورو قبول کیے۔

پرنس چارلس، تصویر آئی اے این ایس
پرنس چارلس، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لندن: پرنس آف ویلز نے 2011-15 کے درمیان متنازعہ قطر کے سیاست دان سے ایک سوٹ کیس میں 10 لاکھ یورو کی نقد رقم قبول کی تھی۔ سنڈے ٹائمز کے مطابق پرنس چارلس نے ذاتی طور پر قطر کے سابق وزیر اعظم شیخ حمد بن جسیم بن جابر الثانی عرف ’ایچ بی جے‘ سے 2011 سے 2015 کے درمیان تین بار میں مجموعی طور پر 30 لاکھ یورو قبول کیے۔ پرنس چارلس کو ایک موقع پر سوٹ کیس میں نقد رقم دی گئی تھی۔

دی گارڈین کے مطابق یہ سوٹ کیس ان کے دو مشیروں کو دیئے گئے تھے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے رقم کی گنتی کرلی تھی۔ واضح رہے کہ پلیس کے معاونین نے مبینہ طور پر شاہی خاندان کے لیے کام کرنے والے نجی بینک کھاتوں کو نقد رقم جمع کرنے کے لئے کہا تھا۔ کلیرنس ہاؤس میں سال 2015 میں مبینہ طور پر دو افراد کے درمیان نجی طور پر آمنے سامنے میٹنگ میں اس کو منتقل کیا گیا۔


کلیرنس ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ یہ رقم 2015 کی میٹنگ کے دوران بطور عطیہ ادا کی گئی تھی۔ سنڈے ٹائمز نے رپورٹ میں کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ پرنس آف ویلز چیری ٹیبل فنڈ (پی ڈبلیو سی ایف) کے بینک اکاؤنٹس میں جمع کی گئی ادائیگیاں غیر قانونی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔