’برائے کرم یوکرینی فوجیوں کو بخش دیں‘، امریکی صدر ٹرمپ نے روسی صدر پوتن سے کی خصوصی گزارش

ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین اور روس کے درمیان ہو رہی جنگ ختم ہونے کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔ روسی فوج نے ہزاروں یوکرینی فوجیوں کو گھیر رکھا ہے اور وہ بہت کمزور حالت میں ہیں۔

ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی
ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

روس اور یوکرین کے بیچ کئی مہینوں سے جاری جنگ کو ختم کرنے کی کوششیں لگاتار ہو رہی ہیں، لیکن ابھی تک کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا ہے۔ اس درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 14 مارچ کو انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے روسی صدر ولادمیر پوتن کے ساتھ یوکرین جنگ کو ختم کرنے اور یوکرینی فوجیوں کی جان بخشنے پر تبادلہ خیال کیا۔ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے لکھا ہے کہ انھوں نے جمعرات کو پوتن کے ساتھ ایک ’بہت اچھی اور مثبت گفتگو‘ کی۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ یوکرین جنگ ختم ہونے کے امکانات بڑھ رہے ہیں۔ ایسا اس لیے کیونکہ روسی فوج نے ہزاروں یوکرینی فوجیوں کو گھیر رکھا ہے، اور وہ بے حد کمزور حالت میں ہیں۔

امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انھوں نے پوتن سے یوکرینی فوجیوں کی جان بخشنے کی گزارش کی ہے۔ ٹرمپ نے ’ٹروتھ‘ پر لکھا ہے کہ ’’میں نے صدر پوتن سے مضبوطی کے ساتھ گزارش کی ہے کہ یوکرینی فوجیوں کی جان بخش دیں۔ یہ ایک خوفناک قتل عام ہوگا، جیسا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے نہیں دیکھا گیا۔‘‘ انھوں نے اپنے پیغام (سوشل میڈیا پوسٹ) کے آخر میں لکھا ہے ’’پروردگار ان سبھی پر رحم کرے!‘‘


قابل ذکر ہے کہ ٹرمپ نے پہلے بھی اپنے دعووں میں کہا ہے کہ اگر وہ قبل میں امریکی صدر ہوتے تو یوکرین جنگ کبھی شروع ہی نہیں ہوتا۔ اب وہ لگاتار روس-یوکرین جنگ ختم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ حالانکہ یوکرینی صدر ولودمیر زیلینسکی نے ابھی تک مستقل جنگ بندی والے حالات کی طرف اشارہ نہیں کیا ہے۔ روس نے بھی اب تک یوکرین پر حملہ جاری رکھا ہوا ہے اور کسی بھی بڑے معاہدہ کے لیے پیش رفت نہیں کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔