پاکستان کی جعفر ایکسپریس ٹرین میں دھماکہ، ٹرین کی کئی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں اور الٹ گئیں

پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے گزرنے والی جعفر ایکسپریس ٹرین کو ایک اور حادثہ پیش آیا ہے۔ کئی بوگیاں پٹری سے اتر گئیں اور مکمل طور پر الٹ گئیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پاکستان زبردست خانہ جنگی سے دوچار ہے۔ جہاں ایک طرف فوج کے فضائی حملے میں 30 سے ​​زائد افراد کی ہلاکت کے بعد صوبہ خیبر پختونخوا میں مظاہرے جاری ہیں، وہیں صوبہ بلوچستان میں علیحدگی پسند باغی گروپ مسلسل پاکستانی فوج کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک  واقع میں کل شام سات بجے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں کوئٹہ پشاور روٹ پر چلنے والی جعفر ایکسپریس کو ضلع مستونگ کے علاقے دشت میں پٹریوں پر نصب بم سے بلوچ مزاحمت کاروں نے نشانہ بنایا۔

دھماکوں کی تصاویر سے ایسا لگتا ہے کہ جعفر ایکسپریس ٹرین کی پانچ بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔ دھماکا کرنے والے بلوچ باغی گروپ بلوچ ریپبلکن گارڈز (بی آر جی) نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ کنٹرول شدہ آئی ای ڈی دھماکے میں پاکستانی فوج کے متعدد فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے۔


واقعے کے باعث ٹرین آپریشن روک دیا گیا ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والے بلوچ باغی گروپ بلوچ ریپبلکن گارڈز (بی آر جی)کے ترجمان دوستین بلوچ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ’ آج شام مستونگ کے علاقے دشت میں جعفر ایکسپریس کو ریموٹ کنٹرول آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا جس میں متعدد پاکستانی فوجی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے۔‘

بی آر جی کا دعویٰ ہے کہ دھماکے کے بعد ٹرین کی پانچ بوگیاں الٹ گئیں۔ بلوچ گروپ کے ترجمان دوستین بلوچ کے مطابق پاکستانی فوج مسافر ٹرینوں کا غلط استعمال کرتی ہے اور بی آر جی عوام سے فوجی اہلکاروں سے فاصلہ برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی کارروائیاں بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گی۔


اس سال 11 مارچ کو بلوچستان لبریشن آرمی کے جنگجوؤں نے جعفر ایکسپریس کو ہائی جیک کر لیا تھاجو کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی۔ دوپہر ایک بجے کے قریب، بی ایل اے کے جنگجوؤں نے ٹرین کو نشانہ بنایا اور انجن پر راکٹ لانچر داغے۔ بی ایل اے نے دعویٰ کیا کہ ٹرین میں سوار 400 سے زائد افراد کو یرغمال بنایا گیا تھا، جن میں سے 200 پاکستانی فوج کے اہلکار تھے۔ تاہم بعد میں پاکستانی فوج نے ریسکیو آپریشن شروع کیا اور تمام 33 جنگجوؤں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ پاکستانی فوج کے مطابق اس آپریشن میں پاکستانی فوج کے 23 اہلکار، تین ریلوے ملازمین اور پانچ مسافر اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔(بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔