سری لنکا میں پٹرول-ڈیزل کے لیے ہنگامہ، اب تک قطار میں لگے 13 افراد ہلاک

سری لنکا میں کئی دنوں سے ایندھن اسٹیشنوں پر پٹرول و ڈیزل کے لیے کئی کلومیٹر طویل قطاریں لگ رہی ہیں، گاڑی کے بغیر سڑکیں سنسان ہیں، ملک میں ایک ٹھہراؤ کا احساس ہو رہا ہے۔

پٹرول پمپ، سری لنکا، تصویر آئی اے این ایس
پٹرول پمپ، سری لنکا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اپنی تاریخ کے سب سے خراب معاشی بحران سے نبرد آزما سری لنکا میں اس سال کے شروع سے اب تک پٹرول و ڈیزل کے لیے طویل قطاروں میں انتظار کرتے ہوئے مجموعی طور پر 13 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ پیر کو کولمبو میں ایک 60 سالہ شخص اپنی کار میں مردہ پایا گیا۔ وہ لنکا انڈین آئل کمپنی کے ذریعہ آپریٹیڈ ایک ایندھن اسٹیشن پر اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے۔ اسی قطار میں کھڑے ایک شخص نے بتایا کہ انھوں نے میرے ساتھ بات چیت کی اور کچھ دوائیاں لینا چاہتے تھے اور کار میں چلے گئے۔ لیکن بعد میں جب میں نے انھیں فون کیا تو کوئی جواب نہیں ملا۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ سری لنکا نے 27 جون کو غیر ضروری گاڑیوں کے لیے پٹرول و ڈیزل کی فروخت کو معطل کر دیا ہے کیونکہ ملک ایندھن، کھانا اور دواؤں جیسے درآمدات کے لیے ادائیگی کرنے میں جدوجہد کر رہا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ سری لنکا پہلا ملک ہے جس نے 1970 کی دہائی کے تیل بحران کے بعد سے عام لوگوں کو پٹرول کی فروخت روکنے کے لیے سخت قدم اٹھایا، جب امریکہ اور یوروپ میں ایندھن کی راشننگ کی گئی تھی۔


ایندھن فروخت کی معطلی کے مدنظر ملک میں کئی کلومیٹر طویل قطاریں کئی دنوں سے لگ رہی ہیں۔ لمبی قطاریں آئی او سی کے ذریعہ آپریٹیڈ ایندھن اسٹیشنوں پر پورے سری لنکا میں دیکھی گئیں، جب کہ گاڑی کے بغیر سڑکیں سنسان لگ رہی ہیں۔ ٹرانسپورٹیشن کے بغیر ملک میں ایک ٹھہراؤ سا آ گیا ہے، جب کہ سرکاری دفاتر مشکل سے کام کر رہے ہیں اور اسکول پوری طرح سے بند ہو گئے ہیں۔

ٹرانسپورٹیشن کے لیے ایندھن کی فراہمی کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے حکومت نے پہلے ہفتہ میں چار دن کام کرنے کا اعلان کیا، لیکن 27 جون سے گھر سے دو ہفتہ کے کام کا اعلان کیا۔ اتوار کو وزیر توانائی کنچنا وجے سیکرا نے سخت تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کے پاس 12774 ٹن ڈیزل اور 4061 ٹن پٹرول کا ذخیرہ بچا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگلا پٹرول شپمنٹ 22 اور 23 جولائی کے درمیان آنے کی امید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔