بونڈی میں دہشت گردانہ حملے کے بعد نیوزی لینڈ نے یہودیوں کی سیکورٹی بڑھائی

یہودی رہنماؤں سے نجی طور پر ملاقات کے بعد، وزیر اعظم کرسٹو فر لکسن نے اس حملے کو "انتہائی خوفناک اور وحشیانہ طور پر یہود مخالف" قرار دیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

یو این آئی

نیوزی لینڈ کی حکومت نے آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر یہود مخالف دہشت گردانہ حملے کے بعد یہودی برادریوں کے لیے سکیورٹی بڑھا دی ہے۔ وزیر اعظم کرسٹوفر لکسن نے پیر کو اس کا اعلان کیا۔ یہ اعلان آسٹریلیا میں بونڈی بیچ پر ہوئے قتل عام کے بعد کیا گیا۔

یہودی رہنماؤں سے نجی طور پر ملاقات کے بعد، وزیر اعظم کرسٹو فر لکسن نے اس حملے کو "انتہائی خوفناک اور وحشیانہ طور پر یہود مخالف" قرار دیا۔ انہوں نے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور دنیا بھر میں یہودی برادریوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔


کرسٹو فر لکسن نے کہا، "ہمارے معاشرے میں دہشت گردی اور نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ کسی بھی قسم کا تشدد ناقابل قبول ہے، چاہے وہ یہودیوں یا کسی دوسرے مذہب کے لوگوں کو نشانہ بنایا جائے۔"

نئے حفاظتی اقدامات کے حصے کے طور پر، نیوزی لینڈ کی پولیس پورے ملک میں سنیگاگ، اسکولوں اور عبادت گاہوں پر گشت کر رہی ہے۔ ریڈیو نیوزی لینڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق تشدد کے خدشات کے درمیان ہنوکا کی تقریبات اب سکیورٹی کے ساتھ بند علاقوں تک محدود کردی گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔