نیپال کی عبوری حکومت کے لیے کچھ اہم وزراء کے ناموں کو حتمی شکل دے دی!

سوشیلا کارکی نے 12 ستمبر کو نیپال کی عبوری حکومت کی وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا تھا، جب سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کو بدعنوانی مخالف پرتشدد مظاہروں کے دباؤ میں مستعفی ہونا پڑا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

سوشیلا کارکی کی قیادت والی نیپال کی عبوری حکومت نے کچھ  اہم وزراء کے ناموں کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔راشٹرپتی بھون کے ذرائع کے مطابق صدر رام چندر پاڈیل کو چار اہم نام بھیجے گئے ہیں، جن میں اوم پرکاش آریال کو وزیر داخلہ، رامیشور کھنال کو وزیر خزانہ، کلمان گھیسنگ کو وزیر توانائی اور بال آنند شرما کو وزیر دفاع مقرر کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

نیپالی راشٹرپتی بھون نے اشارہ دیا ہے کہ نیپال کے سیاسی عدم استحکام کو جلد ختم کرنے کی طرف قدم اٹھاتے ہوئے حلف برداری کی تقریب  آج  ممکن ہے۔ اس کے علاوہ نیپالی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان پارس کھڈکا کا نام یوتھ اینڈ اسپورٹس کی وزارت کے لیے فائنل کیا گیا ہے ۔


سوشیلا کارکی نے 12 ستمبر کو نیپال کی عبوری حکومت کی وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا تھا، جب سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی کو بدعنوانی مخالف پرتشدد مظاہروں کے دباؤ میں مستعفی ہونا پڑا تھا۔ صدر رام چندر پاڈیل اور آرمی چیف اشوک راج سگدل نے جین- زی گروپوں کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے بعد ملک کی قیادت سوشیلا کارکی کو سونپنے کا اعلان کیا۔ صدر پاڈیل نے جین- زی مظاہرین کا مطالبہ تسلیم کرتے ہوئے موجودہ پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا۔ سوشیلا کارکی نے مارچ 2026 تک نئے انتخابات کرانے کے وعدے کے ساتھ عبوری حکومت کی قیادت سنبھالی ہے۔

وزیر اعظم سوشیلا کارکی نے اپنی کابینہ میں مختلف شعبوں کے ماہرین اور ان لوگوں کو ترجیح دی ہے جن کی بدعنوانی مخالف تصویر ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ تقرریاں جین- زی مظاہرین کے اہم مطالبات جیسے شفافیت، گڈ گورننس اور نوجوانوں کی نمائندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جا رہی ہیں۔


جن کا نام وزیر داخلہ کے لئے لیا جا رہا ہے وہ ہیں اوم پرکاش آریال اوروہ سپریم کورٹ کے معروف وکیل ہیں جن کو  سوشیلا کارکی کا بھروسہ مند ساتھی سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے پچھلی حکومتوں کے خلاف 50 سے زیادہ پی آئی ایل  دائر کیں، جو بنیادی طور پر بدعنوانی، پولیس اصلاحات اور شہری حقوق سے متعلق تھیں۔

ان کے ساتھ جن کا نام وزارت خزانہ کے لئے چل رہا ہے وہ ہیں رامیشور کھنال۔ کھنال، نیپال کے سابق فنانس سکریٹری، اقتصادی اصلاحات کے مضبوط حامی رہے ہیں۔ انہوں نے بارہا بجٹ اصلاحات، ٹیکس نظام میں شفافیت اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ پر زور دیا۔ ان کی مہارت نیپال کے معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے اہم ثابت ہو سکتی ہے-


کلمان گھیسنگ کا نام وزیر توانائی کے طور پر طے کیا گیا ہے۔ نیپال الیکٹرسٹی اتھارٹی(این ای اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل گھیسنگ، توانائی کے شعبے میں انقلاب لانے کے لیے مشہور ہیں۔ ان کی قیادت میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا اور پن بجلی کے منصوبوں نے زور پکڑا۔ خاص طور پر انہوں نے نیپال بھارت توانائی معاہدے میں اہم کردار ادا کیا ۔ اس تقرری سے ہندوستان اور نیپال کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

وزیر دفاع کے طور پر بال آنند شرما کا نام طے بتایا جا رہا ہے۔ نیپالی فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل بال آنند شرما نے نیپالی فوج میں ماؤ نواز جنگجوؤں کے انضمام میں اہم کردار ادا کیا۔ یہ عمل 2006 کے امن معاہدے کے بعد حساس تھا۔ بالانند شرما کا فوجی پس منظر نیپال کی دفاعی پالیسیوں کو استحکام فراہم کرے گا۔


پارس کھڈکا  کا نام یوتھ اینڈ سپورٹس وزیر کے طور پر سامنے آ یا ہے۔ نیپالی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان پارس کھڈکا نوجوانوں میں مقبول ہیں۔ ان کی تقرری جین- زی تحریک کے جذبے کی عکاسی کرتی ہے، جو نوجوانوں کو بااختیار بنانے پر زور دیتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔