’سیاسی بدلہ کے لیے عدلیہ کو بنایا جا رہا ہتھیار‘، شیخ حسینہ کے بیٹے واجد کا یونس حکومت پر سنگین الزام
سجیب واجد نے کہا کہ 22 دسمبر کو آئی سی ٹی ٹریبونل کے ایک چیف پرازیکیوٹر تیج الاسلام نے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف قصداً غلط خبر پھیلائی گئی کہ انٹرپول نے ان کے خلاف نوٹس جاری کیا تھا۔
محمد یونس، ویڈیو گریب
بنگلہ دیش میں ایک طرف اقلیتوں پر تشدد کے معاملے سامنے آ رہے ہیں، اور دوسری طرف سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف لگاتار نئے مقدمات درج ہو رہے ہیں۔ سابق وزیر اعظم کے خلاف یکے بعد دیگرے ہو رہے ان مقدمات پر ان کے بیٹے سجیب واجد نے محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے یونس حکومت پر سیاسی بدلہ کے لیے عدلیہ کو ہتھیار بنانے کا الزام لگایا ہے اور اس تعلق سے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
دراصل بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کی طرف سے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کے لیے ہندوستان کو سفارتی نوٹ بھیجا گیا ہے، جس کے بعد واجد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کے ذریعہ اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ محمد یونس کی قیادت والی غیر منتخب حکومت عوامی لیگ کی قیادت کو پریشان کرنے کے لیے اقدام اٹھا رہی ہے۔ حکومت کی طرف سے مقرر کیے گئے جج اور پرازیکیوٹر بین الاقوامی جرائم ٹریبونل کے ذریعہ سیاسی بدلہ کے لیے مضحکہ خیز تحقیقات کر رہے ہیں۔
سجیب واجد کا کہنا ہے کہ کنگارو ٹریبونل اور اس کے بعد حوالگی کے لیے گزارش ایسے حالات میں کیے گئے ہیں جب ملک میں سینکڑوں لیڈران اور کارکنان کو انصاف سے پرے ہٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ ہتک آمیز قتل کے الزامات لگائے گئے اور قانونی ایجنسیوں نے ہزاروں لوگوں کو ناجائز طریقے سے قید کیا۔ اتنا ہی نہیں، ملک میں روزانہ لوٹ پاٹ، بربریت اور آگ زنی سمیت پُرتشدد حملے بھی ہو رہے ہیں۔
سجیب واجد نے بتایا کہ 22 دسمبر کو آئی سی ٹی ٹریبونل کے ایک چیف پرازیکیوٹر تیج الاسلام نے عوامی لیگ کی چیف اور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف قصداً غلط خبر پھیلائی کہ انٹرپول نے ان کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کیا تھا۔ یہ شیخ حسینہ کی حوالگی اور یونس کے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئے مضحکہ خیز تجربہ کرنے کی ایک مایوس کن کوشش تھی۔ سجیب نے کہا کہ میڈیا میں جھوٹ ظاہر ہونے کے بعد اسی پرازیکیوٹر نے اپنا بیان بدل دیا۔ اب آفیشیل طور پر حوالگی کے لیے ہندوستان کو گزارش نامہ بھیجا ہے۔ ہمارا کہنا ہے کہ جولائی اور اگست کے درمیان حقوق انسانی کی خلاف ورزی کے ہر ایک واقعہ کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ طریقے سے جانچ کی جانی چاہیے۔ لیکن ملک میں یونس کی قیادت والی حکومت نے عدلیہ کو ہتھیار بنا لیا ہے۔ ہمیں نظامِ انصاف پر کوئی بھروسہ نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔