دی مسلم 500: عمران خان 'مین آف دی ائیر' اور راشدہ طالب 'وومن آف دی ائیر' قرار

رسالہ 'دی مسلم 500' کے مدیر ایس. عبداللہ کا کہنا ہے کہ انھیں اس وقت بہت اچھا لگا جب عمران خان نے کینسر متاثرین کے علاج اور تحقیق کے لیے ایک اسپتال قائم کرنے کے لیے کامیاب مہم شروع کی تھی۔

عمران خان اور راشدہ طالب، تصویر گیٹی و وکی پیڈیا
عمران خان اور راشدہ طالب، تصویر گیٹی و وکی پیڈیا
user

تنویر

اردن کے مشہور رسالہ 'دی مسلم 500' نے دنیا کے سب سے بااثر مسلمانوں کی ایک فہرست جاری کی ہے اور 'مین آف دی ائیر' کے ساتھ ساتھ 'وومن آف دی ائیر' اعزاز کے لیے ناموں کا بھی اعلان کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ 'مین آف دی ائیر' کا تاج پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے سر باندھا گیا ہے جو کہ پاکستان میں عوام کے سامنے ہر محاذ پر ناکام ثابت ہوئے ہیں۔ حالانکہ عمران خان کو 'دی مسلم 500' نے دنیا کے بااثر مسلمانوں میں 16واں مقام دیا ہے۔

عمران خان کو 'مین آف دی ائیر' قرار دیئے جانے کے تعلق سے رسالہ کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ہندوستان کے ساتھ امن برقرار رکھنے کے لیے اچھی کوششیں کیں اور انھیں اس کا ثمرہ ملا ہے۔ ساتھ ہی 'دی مسلم 500' کے مدیر ایس. عبداللہ کا کہنا ہے کہ انھیں اس وقت بہت اچھا لگا جب عمران خان نے کینسر متاثرین کے علاج اور تحقیق کے لیے ایک اسپتال قائم کرنے کے لیے کامیاب مہم شروع کی تھی۔ عبداللہ کا کہنا ہے کہ عمران کی چلائی گئی مہم کے سبب ہی 1994 میں پاکستان کے لاہور میں شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال شروع کیا گیا۔


بہر حال، رسالہ نے 'وومن آف دی ائیر' کے لیے امریکہ کی کانگریس خاتون راشدہ طالب کا نام منتخب کیا ہے۔ فلسطینی-امریکی خاتون راشدہ طالب نے گزشتہ کچھ مہینوں میں کافی مقبولیت حاصل کی ہے اور 'دی مسلم 500' نے ان کی کاوشوں کو سلام پیش کرتے ہوئے انھیں سال کی بہترین (مسلم) خاتون کا اعزاز بخشا۔ راشدہ طالب کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے اور انھوں نے امریکہ میں نومبر 2018 میں ہوئے وسط مدتی انتخاب میں کامیابی حاصل کر کانگریس کا حصہ بنیں۔

راشدہ طالب کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان کے والد ان فلسطینیوں میں شامل ہیں جو امریکہ میں آ کر بس گئے تھے۔ راشدہ نے 2018 وسط مدتی انتخاب کے لیے اپنی دعویداری اس وقت پختہ کی تھی جب انھوں نے ڈیموکریٹ برینڈا جانس کو ابتدائی انتخاب میں شکست دی تھی۔ انھوں نے پہلی بار سال 2008 میں تاریخ رقم کی تھی جب مشیگن لیجسلیچر انتخاب میں فتح حاصل کی تھی۔ وہ ایسا کرنے والی پہلی مسلم خاتون تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Aug 2020, 7:11 PM
/* */