اسرائیل کا شام پر میزائل حملہ، 9 افراد ہلاک

حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ایران کے پاسدران انقلاب کے ممبران اور شیعہ ملیشیا کے ارکان بھی شامل ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

دمشق: شام میں اسرائیل کے میزائل حملے میں 9افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نےدمشق کےجنوبی ڈسٹرکٹ قصویٰ پرمیزائل داغے۔

شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دارالحکومت دمشق میں ایک فوجی مرکز پر فضائی حملہ کیا ہے۔صنعا نیوز ایجنسی کے مطابق منگل کو شامی فوج نے قصویٰ کے علاقے میں دو اسرائیلی میزائل مار گرائے۔ابھی تک کسی ہلاکت یا کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی تاہم مانیٹرنگ گروپس کا کہنا ہے کہ حکومت کی حامی افواج میں سے پانچ فوجیوں کی ہلاکت ہوئی ہے جن میں ایران کے حامی جنگجو بھی شامل ہیں۔منگل کو ہی فوجی کیمپ پر حملے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

بی بی سی کے مطابق صدر بشارالاسد کی حامی افواج میں شامل ایک کمانڈر نے برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹر کو بتایا ہے کہ ان حملوں میں شامی فوج کے ایک مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیرئین آبزرویٹری گروپ کا کہنا ہے کہ اس حملے میں فوجی ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔گروپ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایران کے پاسدران انقلاب کے ممبران اور شیعہ ملیشیا کے ارکان بھی شامل ہیں۔ابھی تک اسرائیل نے ان خبروں پر کوئی تبصرہ یا ردعمل ظاہر نہیں کیا تاہم اس نے کہا تھا کہ وہ شام میں ایرانی فوج کی موجودگی کو مورچہ بندی سمجھتا ہے۔

ایران شام کی سات سال سے جاری خانہ جنگی میں شامی حکومت کی مدد کر رہا ہے اور اس کے سینکڑوں فوجی مشیر اور ملیشیا کے ہزاروں ارکان اس وقت شام میں موجود ہیں۔

اطلاعات ہیں کہ جہاں منگل کو حملہ ہوا وہاں ایران نے فوجی اڈہ بنا رکھا ہے۔گذشتہ برس بی بی سی نے بھی خفیہ ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ قصویٰ کے قریب ایران نے فوجی اڈہ بنایا ہے جسے شامی فوج استعمال کرتی ہے۔

ایران نے بھی کہا ہے کہ وہ اس حملے کا بدلہ لے گا۔ایران اور اسرائیل کے درمیان اس نئے تناؤ کا آغاز اس وقت ہوا جب اسرائیل نے کہا کہ اس نے شام میں گولان کی پہاڑیوں میں ایران کی معمول سے ہٹ کر نقل حرکت دیکھی ہے۔

جوناتھن کونریکس اسرائیلی فوج کے ترجمان ہیں انھوں نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ اسرائیل کے خلاف کسی بھی کارروائی کا سخت جواب دیا جائے گا۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع تھا جب اس علاقے کے مکینوں سے کہا گیا کہ وہ زیر قبضہ علاقے میں محفوظ پناہ گاہیں تیار کریں۔

شامی حکومت نے اسرائیلی حملے کے بارے میں اطلاع ایک ایسے وقت میں دی ہے جب امریکی صدر کی جانب سے ایران کے ساتھ کیے جانے والے جوہری معاہدے سے نکلنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔