ایران سے معاہدہ چند دنوں میں طے ہوجائے گا: سربراہ آئی اے ای اے

ایران اور آئی اے ای اے کے مذاکرات کے نتیجے میں نہ صرف ایجنسی کی نگرانی اور تعاون کی راہ ہموار ہو سکتی ہے بلکہ خطے میں جوہری معاملات سے متعلق تناؤ کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے پیر کے روز امید ظاہر کی ہے کہ ایران کے ساتھ چند دنوں میں ایسا معاہدہ طے پا جائے گا جس کے بعد ایجنسی اپنی سرگرمیاں ملک میں مکمل طور پر دوبارہ شروع کر سکے گی۔

ویانا میں آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گروسی نے کہا ’مجھے یقین ہے کہ ہم ایران کے ساتھ بات چیت کے ذریعہ آئندہ چند دنوں میں اتفاق رائے تک پہنچ جائیں گے، جس سے ہمارے لیے ضروری کام کو دوبارہ بحال کرنا ممکن ہوگا۔‘


یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے مذاکرات کی تازہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور آئی اے ای اے کے درمیان ابھی کسی حتمی نتیجے پر اتفاق نہیں ہوا۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گفت و شنید کا عمل مثبت سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ایران توقع رکھتا ہے کہ ایجنسی اپنی آئندہ رپورٹ میں حقائق کو منصفانہ طور پر پیش کرے۔ ان کے مطابق، ایران کی پرامن جوہری تنصیبات کو "صیہونی حکومت اور امریکہ کی جانب سے غیر قانونی اور جارحانہ حملوں" کا نشانہ بنایا گیا، اور یہ پہلو کسی بھی جامع رپورٹ کا حصہ ہونا چاہیے۔


اسماعیل بقائی کے بقول یہ واقعہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے "انتہائی سنگین اور بے مثال" تھا، جس پر آئی اے ای اے کو نہ صرف توجہ دینا ہوگی بلکہ اس غیر قانونی اقدام کے بارے میں واضح مؤقف بھی اختیار کرنا ہوگا۔

عالمی سطح پر ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان مذاکرات کو بڑی اہمیت دی جا رہی ہے، کیونکہ اس پیش رفت کے نتیجے میں نہ صرف ایجنسی کی نگرانی اور تعاون کی راہ ہموار ہو سکتی ہے بلکہ خطے میں جوہری معاملات سے متعلق تناؤ کو کم کرنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔