’میں ابھی زندہ ہوں اور طالبان کے خلاف جنگ جاری رہے گی‘، احمد مسعود کا اعلان

احمد مسعود نے جاری کردہ آڈیو میں کہا کہ ان کے طیاروں کو پاکستانی فضائیہ کے طیاروں نے نشانہ بنایا اور قومی مزاحمتی محاذ نے کچھ پاکستانی طیاروں کو تباہ کیا اور پاکستانی فوجیوں کو بھی مار گرایا۔

احمد مسعود، تصویر آئی اے این ایس
احمد مسعود، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کابل: افغانستان میں طالبان کے خلاف لڑنے والی مزاحمتی قوتوں کے رہنما احمد مسعود نے پیر کو جاری کردہ ایک آڈیو پیغام میں کہا کہ وہ اب بھی زندہ ہیں اور طالبان کے خلاف ان کی جنگ جاری رہے گی۔ انہوں نے تمام افغان عوام پر زور دیا ہے کہ وہ قومی سطح پر طالبان کے خلاف متحد ہو کر کارروائی کریں۔ احمد مسعود نے 19 منٹ کی یہ آڈیو طالبان کے ذریعہ پنج شیر پر کنٹرول کا دعویٰ کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد جاری کی۔

احمد مسعود نے اس آڈیو میں کہا کہ ان کے طیاروں کو پاکستانی فضائیہ کے طیاروں نے نشانہ بنایا اور قومی مزاحمتی محاذ نے کچھ پاکستانی طیاروں کو تباہ کیا اور پاکستانی فوجیوں کو بھی مار گرایا۔ انہوں نے پاکستان اور طالبان کی جانب سے پنج شیر میں بم باری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی محاذ کے ترجمان فہیم دستی اور مسعود خاندان کے کئی افراد ہلاک ہوئے۔


مسعود نے افغانوں سے کہا کہ وہ طالبان کے خلاف متحد کھڑے ہوں اور عالمی برادری سے مدد مانگتے ہوئے مزید کہا کہ ’’یہ لڑائی اب نہیں رکے گی اور پنج شیر میں طالبان کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔‘‘ مزاحمتی محاذ کے سوشل میڈیا ہینڈل پر بتایا گیا ہے کہ اتوار کی رات پاکستان اور طالبان کی جانب سے ان کے ٹھکانوں پر زبردست بم باری اور اسلحہ اور گولہ بارود کی مسلسل کمی کے بعد یہ سخت فیصلہ کیا گیا کہ یا تو یہیں ڈٹے رہیں اور طالبان کا مقابلہ کرتے ہوئے ملک کے لئے قربان ہو جائیں یا پھر اونچی پہاڑیوں میں پناہ لیں۔ فرنٹ کے ٹوئٹر ہینڈل میں بتایا گیا کہ ’’کل رات ہم نے سخت فیصلہ کیا کہ ہم اونچی پہاڑیوں میں پناہ لیں گے اور طالبان سے لڑتے رہیں گے۔‘‘

پنج شیر کے دارالحکومت بازارک میں گورنر کی رہائش گاہ پر طالبان کا جھنڈا لہرانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہم نے گورنر کے عہدے یا پنج شیر کے لیے نہیں بلکہ پورے افغانوں کی آزادی کے لیے جنگ لڑی۔ ہم سب ٹھیک ہیں اور کافی اونچے ٹھکانوں پر ہیں جو کارروائی کے لئے بہت ہی بہتر مقام ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم کیا کر رہے ہیں اور ہمیں ان سب کے بارے میں پہلے سے پتہ تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔