حزب اللہ کے سرکردہ کمانڈر شیخ محمد علی حمادی کا گولی مار کر قتل، چلتی گاڑی میں ماری گئیں 6 گولیاں

حمادی کو زخمی حالت میں فوراً اسپتال پہنچایا گیا، لیکن علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی، لبنانی افسران نے اس واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>شیخ محمد علی حمادی کی فائل تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

شیخ محمد علی حمادی کی فائل تصویر، سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

لبنان کے مشرقی علاقہ بیکا وادی میں حزب اللہ کے سرکردہ کمانڈر شیخ محمد حمادی پر 21 جنوری کو قاتلانہ حملہ ہوا، جس میں ان کی موت واقع ہو گئی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق حزب اللہ کے مقامی کمانڈر حمادی کو ماچگارا علاقے میں ان کی رہائش کے پاس ہی نامعلوم بندوق برداروں نے منگل کے روز نشانہ بنایا اور کئی گولیاں چلائیں۔ بتایا جاتا ہے کہ چلتی گاڑی میں انھیں 6 گولیاں ماری گئیں ہیں۔

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق شیخ محمد علی حمادی کو 2 گاڑیوں میں سوار حملہ آوروں نے گولی ماری۔ حمادی کے قتل کے پیچھے پوشیدہ مقصد ابھی تک واضح نہیں ہو سکا ہے۔ کسی بھی گروپ یا شخص نے ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری نہیں لی ہے۔ ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حملہ کے فوراً بعد حمادی کو قریبی اسپتال لے جایا گیا جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔


لبنان افسران نے اس واقعہ کی جانچ شروع کر دی ہے۔ شیخ حمادی پر ہوئے قاتلانہ حملہ کو سالوں پرانے خاندانی تنازعہ سے جوڑ کر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ حمادی کے بارے میں یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ وہ امریکی سیکورٹی ایجنسی ایف بی آئی کی ’موسٹ وانٹیڈ‘ لسٹ میں شامل تھے۔ ایک ہائی پروفائل دہشت گردانہ حملہ میں بھی ان کا نام سامنے آیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔