فرانس کے وزیر اعظم تحریک عدم اعتماد ہار گئے، مستعفی ہوں گے
صدر ایمانوئل میکرون کو استحکام اور اقتصادی اصلاحات میں توازن پیدا کرنے میں چیلنجز کا سامنا ہے۔ سب کی نظریں اس بات پر ہیں کہ صدر میکرون اگلا وزیر اعظم کس کو مقرر کریں گے۔

پیر کو فرانس میں سیاسی ہنگامہ آرائی اس وقت بڑھ گئی جب وزیر اعظم فرانسوا بیرو کی حکومت پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد کا دفاع کرنے میں ناکام رہی۔ اس اقدام سے صدر ایمانوئل میکرون کو گزشتہ دو سالوں میں اپنے پانچویں وزیر اعظم کی تقرری کا عمل شروع کرنے کی ضرورت ہوگی۔
صرف 9 ماہ تک وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے74سالہ فرانسوا بیرو آج اپنا استعفیٰ پیش کر دیں گے۔ بیرو نے فرانس کے خسارے کو کم کرنے کے لیے اپنی حکومت کے 44 بلین یورو کی بچت کے منصوبے کی حمایت حاصل کرنے کے لیے عدم اعتماد کی تحریک کا سہارا لیا تھا، جس سے یورپی یونین کی 3 فیصد کی حد دگنی ہو گئی ہے۔
اس وقت فرانس کا قرض جی ڈی پی کا 114فیصد ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسوا بیرو نے مالی سال 2025-2026 کے بجٹ میں اس بچت کو مالی اعتبار کی بحالی کے لیے ضروری قرار دیا تھا۔ لیکن حزب اختلاف کی جماعتوں نے، جن کی نظریں 2027 کے صدارتی انتخابات پر ہیں، ان کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا۔ عدم اعتماد کی تحریک کے خلاف ووٹنگ سے قبل فرانسوا بیرو نے پارلیمنٹ کو خبردار کیا، 'آپ میری حکومت گرا سکتے ہیں، لیکن حقیقت کو نہیں مٹا سکتے۔ اخراجات بڑھتے رہیں گے، اور پہلے سے ہی ناقابل برداشت قرضوں کا بوجھ مزید بھاری اور مہنگا ہوتا جائے گا۔' اس کے باوجود ارکان پارلیمنٹ نے ان کے منصوبے کو بھاری اکثریت سے مسترد کر دیا۔
اپوزیشن جماعتوں، خاص طور پر نیشنل ریلی اور بائیں بازو کے اتحاد نے بیرو کے بچتی منصوبے کو سماجی بہبود اور عوامی خدمات پر حملہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے متوسط اور کم آمدنی والے طبقے کو نقصان پہنچے گا، جبکہ امیروں کو ٹیکس میں چھوٹ کا فائدہ ہوگا۔ اس اختلاف کو 2027 کے صدارتی انتخابات سے قبل سیاسی حکمت عملی کا حصہ سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ اپوزیشن اپنی پوزیشن مضبوط کرنا چاہتی ہے۔ یہ واقعہ فرانس میں سیاسی عدم استحکام کو نمایاں کرتا ہے، جہاں صدر ایمانوئل میکرون کو استحکام اور اقتصادی اصلاحات کے توازن میں چیلنجز کا سامنا ہے۔
فرانسیسی صدر میکرون اب ایک ایسے رہنما کی تلاش میں ہیں جو پارلیمنٹ میں منقسم جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے پیدا کر سکے۔ فرانس کی کریڈٹ ریٹنگ میں حال ہی میں کمی کی گئی ہے اور یورپی یونین نے خسارے کو کم کرنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ نئے وزیر اعظم کا انتخاب آسان نہیں ہوگا، کیونکہ پارلیمنٹ میں کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہے۔ فرانسیسی عوام میں بھی بڑھتے ہوئے قرضوں اور سیاسی عدم استحکام کے بارے میں تشویش بڑھ رہی ہے۔ سب کی نظریں اس طرف ہیں کہ صدر میکرون اگلا وزیر اعظم کس کو مقرر کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔