یو ایس اوپن کا فائنل دیکھنے پہنچے ٹرمپ کی زبردست مخالفت، لوگوں نے مچایا شور و غل
ٹرمپ کے آنے کی وجہ سے آرتھر ایش اسٹیڈیم میں تحفظ کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ میچ دیکھنے والوں کو سخت تحفظاتی جانچ سے گزرنا پڑا۔ اس سے میچ کی شروعات میں 30 منٹ کی تاخیر بھی ہوئی۔

یو ایس اوپن 2025 کا فائنل دلچسپ رہا۔ اسپین کے کھلاڑی کارلوس الکاریز نے اٹلی کے یانک سِنر کو شکست دے کر خطاب پر قبضہ کیا۔ یہ میچ 4 سیٹوں تک چلا جس میں الکاریز نے سِنر کو 2-6، 6-3، 1-6، 4-6 سے شکست دی۔ الکاریز کے بہترین کھیل اور تکنیک و طاقت سے ٹینس شائقین کافی متاثر ہوئے۔
اس ہائی وولٹیج فائنل کی خاصیت یہ رہی کہ اسے دیکھنے امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ بھی پہنچے۔ ان کی موجودگی پر ٹینس شائقین کا ملا جلا رد عمل سامنے آیا۔ کچھ نے تالیوں سے ان کا استقبال کیا لیکن بڑی تعداد میں وہاں موجود لوگوں نے ان کی ہوٹنگ کرنی شروع کر دی۔ ٹرمپ نے ہاتھ ہلاکر اور مٹھی باندھ کر ناظرین کا استقبال کیا، لیکن بھیڑ نے زوردار مخالفت کی۔ اس واقعہ سے جڑا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔
ٹرمپ کو اس جگہ کے سامنے دیکھا گیا جہاں یو ایس اوپن کی ٹرافی رکھی جاتی ہے۔ وہ کچھ دیر کے لیے وہاں کھڑے رہے اور ناظرین کا ہاتھ ہلا کر استقبال کرتے رہے۔ اس کے بعد وہ اندر چلے گئے۔ ان کے اس طرح کے استقبال کرنے پر لوگوں نے اور بھی زیادہ ‘بُو‘ کیا۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ ابھی بھی امریکی سیاست اور لوگوں کے درمیان ایک متنازعہ شخص ہیں۔
ٹرمپ کے آنے کی وجہ سے آرتھر ایش اسٹیڈیم میں تحفظ کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ میچ دیکھنے والوں کو سخت تحفظاتی جانچ سے گزرنا پڑا۔ اس وجہ سے میچ کی شروعات میں تقریباً 30 منٹ کی تاخیر بھی ہوئی۔ افسروں کے مطابق یہ سیکوریٹی انتظام ضروری تھا کیونکہ ٹرمپ کی موجودگی میں زیادہ چوکسی رکھی گئی تھی۔
ویسے ڈونالڈ ٹرمپ کا یو ایس اوپن سے پرانا ناطہ ہے۔ صدر بننے سے پہلے وہ اکثر میچ دیکھنے آتے تھے۔ ان کا یہاں ایک پرائیویٹ سوئیٹ بھی ہوا کرتا تھا۔ طویل عرصے بعد ان کی واپسی نے اس مرتبہ سیاسی ماحول بھی تیار کر دیا۔
اسٹیڈیم میں ناظرین کے ملے جلے ردعمل سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں آج بھی سیاسی ماحول کافی منقسم ہے۔ ٹرمپ حامیوں نے تالیوں سے ان کا استقبال کیا جبکہ مخالفین نے زبردست ہوٹنگ کرکے اپنے غصے کا اظہار کیا۔ اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کھیل کے منچ پر بھی سیاست کا اثر دیکھنے کو ملتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔