برطانیہ میں بھی جوشی مٹھ جیسے حالات پیدا ہونے کا اندیشہ، سمندر میں غرق ہو جائیں گے ہزاروں گھر!

اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ وہ علاقے جو کہ ڈوب کے خطرے میں آ سکتے ہیں، وہ کورنویل، کمبریا، ڈورسیٹ، ایسٹ یارکشائر، ایسیکس، کینٹ، دی ایسل آف وتھٹ، نورتھمبرلینڈ، نورفوک، سسیکس شامل ہیں۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں ’جوشی مٹھ‘ کو جس بحران سے نبرد آزما ہونا پڑا، کچھ ایسی ہی مشکلات کا سامنا آنے والے دنوں میں برطانیہ کو بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایک اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ رواں صدی کے آخر تک برطانیہ میں تقریباً 6 ہزار کروڑ روپے ملکیت والے گھر سمندر میں غرق ہو سکتے ہیں۔ جوشی مٹھ اِس وقت کچھ اسی طرح کی قدرتی آفت سے پریشان ہے جہاں پر ایک ہزار سے زیادہ گھروں میں شگاف پیدا ہو گئی ہیں۔ یہاں پر انتظامیہ نے شگاف والے گھروں میں رہنے والوں کو دوسری جگہ منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔

بہرحال، برطانیہ کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ آنے والے خدشات کو لے کر حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ برطانیہ میں کئی گھروں کے سمندر میں ڈوبنے کا اندیشہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ دراصل گلوبل وارمنگ کے برے اثرات اب پوری دنیا میں صاف دکھائی دینے لگے ہیں۔ ’کلائمیٹ ایکشن گروپ‘ نے اس تعلق سے ایک اسٹڈی کیا ہے جس کے بعد متنبہ کیا ہے کہ برطانیہ کے سمندری کناروں پر بنے ہوئے ہزاروں لوگوں کے گھر غرق ہونے کے دہانے پر ہیں۔ اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ یہ بحرانی کیفیت ساحلی کٹاؤ کی وجہ سے پیدا ہو سکتی ہے۔


ماحولیاتی تبدیلی کی وکالت کرنے والے ایک گروپ ’وَن ہوم‘ کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے 21 ساحلی گاؤں اور بستیاں ڈوبنے والے خطرے کے نشان پر ہیں۔ یہاں پر بنے ہوئے گھروں کی قیمت تقریباً 58.4 کروڑ پاؤنڈ (تقریباً 6 ہزار کروڑ روپے) ہے۔ اسٹڈی کے مطابق یہ سبھی گھر 2100ء تک سمندر میں غرق ہو جائیں گے۔

اسٹڈی میں بتایا گیا ہے کہ ماحولیات ایجنسی نیشنل کوسٹل ایروجن رسک میپنگ (این سی ای آر ایم) ڈاٹا کے مطابق آرگنائزیشن نے آئندہ نقصان اور اس کی مجموعی قیمت کا اندازہ لگایا ہے۔ اسٹڈی میں آگے لکھا گیا ہے کہ ’’وہ علاقے جو کہ ڈوب کے خطرے میں آ سکتے ہیں، وہ کورنویل، کمبریا، ڈورسیٹ، ایسٹ یارکشائر، ایسیکس، کینٹ، دی ایسل آف وتھٹ، نورتھمبرلینڈ، نورفوک، سسیکس شامل ہیں۔ ان میں مجموعی طور پر 2218 ایسی پراپرٹی اور گھر ہیں جو کہ ڈوب سکتے ہیں۔ ان سبھی پراپرٹی کی مجموعی قیمت تقریباً 6 ہزار کروڑ روپے ہے۔‘‘


رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2100ء سے قبل بھی یہ آفت برطانیہ پر آ سکتی ہے کیونکہ گزشتہ 364 سال، جب سے ریکارڈ رکھنا شروع ہوا ہے، تب سے ابھی تک کا انگلینڈ کا سب سے گرم سال 2022 رہا ہے۔ گلوبل وارمنگ بڑھے گی تو اسٹورم اور بھی زیادہ متحرک ہوگا اور جمی ہوئی برف مزید جلد پگھلے گی۔ اس وجہ سے سمندر بڑھے گا اور ساحلی احاطہ میں بھی اضافہ ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔