ٹرمپ کا ایپسٹین تنازعہ پیچھا نہیں چھوڑ رہا!

صحافی بار بار ٹرمپ سے جیفری ایپسٹین کیس کے بارے میں پوچھتے ہیں اور پوچھتے ہیں کیا وہ بدنام گھسلین میکسویل کو معاف کریں گے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

صدر ڈونالڈ ٹرمپ اسکاٹ لینڈ کے دورے پر روانہ ہوتے ہوئے اس بارے میں بات کرنا چاہتے تھے کہ ان کی انتظامیہ نے "اب تک کے بہترین چھ ماہ" کیسے مکمل کیے ہیں۔لیکن بار بار، صحافی ٹرمپ سے جیفری ایپسٹین کیس کے بارے میں پوچھتے رہے اور  پوچھتے ہیں کیا وہ بدنام گھسلین میکسویل کو معاف کریں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ، "لوگوں کو واقعی اس بات پر توجہ دینی چاہئے کہ ملک کتنا اچھا کام کر رہا ہے۔" اس نے ایک اور سوال  کے جواب میں یہ کہہ کر منع  کر دیا کہ وہ اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے۔

یہ اس کی ایک اور مثال تھی کہ کس طرح ایپسٹین کی کہانی نے  ٹرمپ کی انتظامیہ پر سایہ ڈالا ہوا ہے ۔ اس نے ایک وسیع قانون سازی کا ایجنڈا پنایا، اہم ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے کیے اور وفاقی حکومت پر اپنی گرفت مضبوط کی لیکن اس کے باوجود صحافی ایپسٹین فائل کے بارے میں پوچھتے ہیں۔


ریپبلکن صدر کے حامی چاہتے ہیں کہ حکومت ایپسٹین کے بارے میں خفیہ فائلیں جاری کرے۔ واضح رہے ایپسٹین نے، حکام کا کہنا ہے کہ، چھ سال قبل جنسی اسمگلنگ کے مقدمے کی سماعت کے انتظار میں نیویارک کی جیل میں خود کو ہلاک کر لیا تھا۔ ان کا خیال ہے کہ وہ ان طاقتور لوگوں کے سیاہ جال کا گٹھ جوڑ ہے جو کم عمر لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کرتے تھے۔ انتظامیہ کے اہلکار جنہوں نے کبھی سازشی نظریات کو جنم دیا تھا اب اصرار کرتے ہیں کہ انکشاف کرنے کے لیے مزید کچھ نہیں ہے، ایک ایسا موقف جس نے ایپسٹین کے ساتھ ٹرمپ کی سابقہ دوستی کی وجہ سے شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے۔

ٹرمپ نے بار بار ایپسٹین کے جرائم کے بارے میں پیشگی علم کی تردید کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بہت پہلے تعلقات منقطع کر دیے تھے۔ میڈیا  اور ریپبلکن پارٹی کو کنٹرول کرنے میں ماہر صدر کے لیے، یہ اپنی دوسری میعاد میں گفتگو کو تبدیل کرنے کی صلاحیت کا سب سے مشکل امتحان رہا ہے۔


اسکاٹ لینڈ میں لینڈنگ نے ٹرمپ کے لیے کوئی پناہ نہیں دی۔ ائیر فورس ون سے نکلتے ہوئے انہیں سوالات کے ایک اور دور کا سامنا کرنا پڑا۔ ٹرمپ نے ایک رپورٹر سے کہا، "آپ کسی ایسی چیز پر بڑی بات کر رہے ہیں جو کوئی بڑی چیز نہیں ہے۔" اس نے ایک اور کو بتایا، "میری توجہ سودے کرنے پر ہے، سازشی تھیوریوں پر نہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔