بالٹک سمندر کے اندر بھیانک دھماکہ، بڑی مقدار میں میتھین کا اخراج، اقوام متحدہ نے کئی بموں کے برابر خطرناک قرار دیا

آئی ایم او چیف مینفریڈی کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی برا واقعہ ہے اور جلد از جلد میتھین کے اخراج کو روکنا ہوگا، انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ میتھین اخراج سے متعلق اب تک کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔

بالٹک سمندر، تصویر آئی اے این ایس
بالٹک سمندر، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بالٹک سمندر میں زوردار دھماکہ اور پھر کثیر مقدار میں میتھین کے اخراج کی خبروں سے کئی طرح کے سوالات سامنے آنے لگے ہیں۔ یہ دھماکہ کیوں ہوا؟ اس کے اثرات کیا مرتب ہوں گے؟ اس دھماکہ کے لیے ذمہ دار کون ہے؟ ایسے کئی سوال ہیں جن کا واضح جواب نہیں مل پا رہا ہے۔ دراصل بالٹک سمندر میں بچھی نیچرل گیس پائپ لائن سسٹم نارڈ اسٹریم دھماکہ کے ساتھ پھٹ گئی ہے۔ اس وجہ سے خطرناک میتھین کا اخراج شروع ہو گیا ہے۔ اقوام متحدہ ماحولیاتی پروگرام (یو این ای پی) کا ماننا ہے کہ یہ دھماکہ کئی ٹی این ٹی بموں کے برابر ہے۔ اس وجہ سے بالٹک سمندر کے ایکو سسٹم پر منفی اثر پڑ رہا ہے۔ اگر اسے جلد نہیں روکا گیا تو آس پاس کے بڑے علاقے میں سمندری مخلوقات کو زبردست نقصان ہوگا۔ اتنا ہی نہیں، سمندری ٹرانسپورٹیشن پر بھی اس کا منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

یو این ای پی کا انٹرنیشنل میتھین امیشن آبزرویٹری (آئی ایم ای او) نے کہا ہے کہ زیادہ مقدار میں کنسنٹریٹیڈ میتھین کا اخراج ہو رہا ہے۔ یہ بات درست ہے کہ یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ سے کم وقت تک فضا میں رہتا ہے، لیکن نقصان اس سے کہیں زیادہ پہنچاتا ہے۔ آئی ایم او چیف مینفریڈی کا کہنا ہے کہ یہ انتہائی برا واقعہ ہے اور جلد از جلد میتھین کے اخراج کو روکنا ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یہ میتھین اخراج سے متعلق اب تک کا سب سے بڑا واقعہ ہے۔


دنیا بھر میں میتھین پر نظر رکھنے والی سیٹلائٹ جی ایچ جی سیٹ کے مطابق یہاں سے تقریباً 23 ہزار کلوگرام میتھین ہر گھنٹے نکل رہی ہے۔ یعنی یہ پوری دنیا میں ہر گھنٹے میں جلنے والے 2.85 لاکھ کوئلہ کے برابر ہے۔ نارڈ اسٹریم پائپ لائن کی کمپنی نے کہا کہ گزشتہ چار دنوں سے میتھین اخراج کی رفتار اتنی زیادہ ہے کہ اسے ٹھیک کرنا مشکل ہوگا۔ یہاں جو میتھین خارج ہو رہی ہے وہ گزشتہ سال دسمبر میں میکسیکو کے خلیج میں ہوئے آفشور آئل اینڈ گیس فیلڈ اخراج سے زیادہ خطرناک اور تیز ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔