چین نے ایلن مسک کو دیا زوردار جھٹکا، ٹیسلا کے شیئرس میں 69 فیصد کی گراوٹ درج

ٹیسلا کے شیئرس 11 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 109.10 ڈالر پر آ گئے ہیں، یہ اپریل کے بعد اس شیئر میں ایک دن میں آئی سب سے بڑی گراوٹ ہے، اس سے مسک کی دولت میں 8.80 ارب ڈالر کی گراوٹ آئی ہے۔

ایلن مسک، تصویر آئی اے این ایس
ایلن مسک، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ایک وقت ایسا تھا جب ایلن مسک دنیا کے سب سے امیر شخص تھے، لیکن ان کی رئیسی دن بہ دن زوال پذیر ہے۔ منگل کے روز ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جس نے ایلن مسک کو شدید جھٹکا پہنچایا ہے۔ وہ خبر یہ ہے کہ الیکٹرک کار بنانے والی ان کی کمپنی ٹیسلا کے شیئرس میں زبردست گراوٹ درج کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹیسلا کے شیئرس میں لگاتار ساتویں دن گراوٹ آئی ہے اور یہ 2018 کے بعد پہلا موقع ہے جب کمپنی کے شیئرس میں لگاتار اتنے دنوں تک گراوٹ درج کی گئی ہو۔

دراصل کمپنی نے چین کی فیکٹری میں پروڈکشن فی الحال بند کر دیا ہے۔ اس سے اندیشہ بڑھا ہے کہ کمپنی کی کاروں کی ڈیمانڈ گھٹ رہی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ ٹیسلا کے شیئرس 11 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 109.10 ڈالر پر آ گئے ہیں۔ یہ اپریل کے بعد اس شیئر میں ایک دن میں آئی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ اس سے ایلن مسک کی دولت میں 8.80 ارب ڈالر کی گراوٹ آئی ہے۔ ان کی دولت اب 130 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ یعنی چین نے ایلن مسک کو زوردار جھٹکا دیا ہے۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو 2022 میں ٹیسلا کے شیئرس میں 69 فیصد کی گراوٹ آئی ہے اور مسک کی دولت گزشتہ سال کے مقابلے 140 ارب ڈالر گھٹ گئی ہے۔


’بلومبرگ‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شیئرس میں گراوٹ سے ٹیسلا کا مارکیٹ کیپ 345 ارب ڈالر رہ گیا ہے۔ یہ والمارٹ اِنک، جے پی مورگن چیز اینڈ کمپنی اور نویدیا گروپ سے کم ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹیسلا ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں سرفہرست دس کمپنیوں کی فہرست سے بھی باہر ہو گئی ہے۔ کمپنی دسمبر 2020 سے لگاتار اس فہرست میں شامل تھی۔ اس سال کمپنی کے مارکیٹ کیمپ میں 720 ارب ڈالر کی گراوٹ آئی ہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ مسک ٹوئٹر میں اتنا الجھ رہے ہیں کہ وہ اپنے الیکٹرک کار کمپنی ’ٹیسلا‘ کو بھول چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹیسلا کے شیئرس میں زبردست گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیسلا کے شیئرس میں آئی گراوٹ اس بات کا اشارہ ہے کہ کمپنی کا مسئلہ کچھ زیادہ ہی سنگین ہے۔ کمپنی نے پہلی بار ایئر اینڈ سیل (سال کے اختتام والا آفر) کا اعلان کیا ہے، اور یہ کمزور طلب (ڈیمانڈ) کا اشارہ ہے۔ کمپنی سال ختم ہونے سے پہلے ڈیلیوری لینے والے گاہکوں کے لیے دو طرح کی خصوصی چھوٹ دے رہی ہے۔ پہلے کمپنی نے 3750 ڈالر کی چھوٹ دینے کا اعلان کیا تھا اور اب اسے بڑھا کر 7500 ڈالر کر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چین اور امریکہ کے بازار میں طلب کم ہو رہی ہے اور ساتھ ہی ٹیسلا کو کئی دوسری کمپنیوں سے چیلنج کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔