امریکی صدر سے ناراض ہوئے جیف بیجوس، ٹوئٹر پر بائڈن کے خلاف نکلا غصہ

امیزن کے بانی جیف بیجوس نے ٹوئٹر پر جو بائڈن پر ’غلط سمت‘ کا الزام عائد کیا ہے، کیونکہ امریکی صدر نے ٹوئٹ کیا تھا کہ دولت مند کارپوریشنز کو ’اپنے مناسب حصے کی ادائیگی کرنی ہوگی‘۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

امیزن کے بانی جیف بیجوس نے ٹوئٹر پر جو بائڈن پر ’غلط سمت‘ کا الزام عائد کیا ہے، کیونکہ امریکی صدر نے ٹوئٹ کیا تھا کہ دولت مند کارپوریشنز کو ’اپنے مناسب حصے کی ادائیگی کرنی ہوگی‘۔ بائڈن نے جمعہ کی دیر شب اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’’آپ مہنگائی کو کم کرنا چاہتے ہیں؟ آئیے یقینی کریں کہ سب سے دولت مند کارپوریشن اپنے مناسب حصے کی ادائیگی کریں۔‘‘

اس کے بعد ناراض بیجوس نے ریپلائی کیا کہ ’’اپریل میں اعلان ہوم لینڈ سیکورٹی محکمہ کے ڈِس انفارمیشن گورننس بورڈ کا ذکر کرتے ہوئے نئے بنائے گئے ڈِس انفارمیشن بورڈ کو اس ٹوئٹ کا تجزیہ کرنا چاہیے، یا ہو سکتا ہے کہ انھیں اس کی جگہ ایک نیا نان سیکوئٹور بورڈ بنانے کی ضرورت ہو۔‘‘ ساتھ ہی بیجوس نے کہا کہ ’’کارپ ٹیکس بڑھانے پر تبادلہ خیال کرنا ٹھیک ہے۔ مہنگائی پر تبادلہ خیال کرنا اہم ہے۔ انھیں ایک ساتھ جوڑنا صرف غلط سمت ہے۔‘‘


واضح رہے کہ امیزن نے 2021 میں 469 ارب ڈالر کے عالمی خزانہ پر 3.7 ارب ڈالر کا ٹیکس ادا کیا۔ پروپبلیکا کے مطابق بیجوس نے نجی طور سے 2007 اور 2011 میں یونین آمدنی ٹیکس میں کچھ بھی ادائیگی نہیں کی۔

بہرحال، روس-یوکرین جنگ کے سبب ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد 1980 کی دہائی کے بعد سے امریکہ میں مہنگائی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔ صارفین قیمتوں میں گزشتہ مہینے 8.5 فیصد کا اضافہ ہوا، جو توانائی کی قیمتوں میں دو پوائنٹ کے اضافہ کے بعد دسمبر 1981 کے بعد سے سب سے بڑا سالانہ منافع ہے۔


اس مہینے کی شروعات میں یو ایس فیڈرل ریزرو نے اپنی بنچ مارک شرح سود کو نصف فیصد بڑھا دیا، جو 2000 کے بعد سے سب سے تیز شرح اضافہ کو نشان زد کرتا ہے، کیونکہ یہ چار دہائیوں میں اعلیٰ سطح کی مہنگائی پر لگام لگانے کے لیے مزید جارحانہ قدم اٹھاتا ہے۔ فیڈ نے کہا کہ ’’مہنگائی اونچی بنی ہوئی ہے، جو وبا، اعلیٰ توانائی قیمتوں اور وسیع قیمت دباؤں سے متعلق فراہمی اور طلب توازن کو ظاہر کرتی ہے۔ اس سے معاشی سرگرمیوں پر اثر پڑنے کا امکان ہے۔‘‘ بیان کے طمابق اس کے علاوہ چین میں کووڈ-19 سے متعلق لاک ڈاؤن سے فراہمی سیریز میں رخنہ کا امکان ہے۔ فیڈ کا کہنا ہے کہ ’’کمیٹی مہنگائی جوکھموں کے تئیں زیادہ مستعد ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔