جوہری ٹھکانوں پر حملہ خطرناک، ریڈیشن لیکیج ہوا تو خطے میں مچے گی تباہی، جوہری نگرانی ایجنسی کے سربراہ کا سخت انتباہ

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائرکٹر جنرل رافیل گراسی نے کہا ہے کہ اگر ایران کے بوشہر جوہری توانائی پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا تو مشرق وسطیٰ میں جوہری آفت آ سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب /انسٹاگرام</p></div>

ویڈیو گریب /انسٹاگرام

user

قومی آواز بیورو

اسرائیل اور ایران کے درمیان شدید جنگ چھڑ چکی ہے۔ اسرائیل ایران کے جوہری ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے اپنے خوفناک منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ ان سب کے درمیان یو این کی جوہری نگرانی ایجنسی کے سربراہ نے سنگین طور پر انتباہ کیا ہے۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائرکٹر جنرل رافیل گراسی نے کہا ہے کہ اگر بوشہر جوہری توانائی پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا تو مشرق وسطیٰ میں جوہری آفت آ سکتی ہے۔ رافیل گراسی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایک ہنگامی میٹنگ میں کہا کہ حالانکہ ابھی تک ریڈیشن لیکیج کا پتہ نہیں چلا ہے لیکن بوشہر پر حملے کے نتائج تباہ کن ہو سکتے ہیں۔

گراسی نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اس علاقے کے ملکوں نے گزشتہ کچھ گھنٹوں میں مجھ سے رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنی فکرمندی ظاہر کی ہے۔ لیکن ایک بات میں پوری طرح سے واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اگر بوشہر پر حملہ ہوا تو کافی مقدار میں ریڈیو ایکٹیو مادّے نکلیں گے۔ غور طلب ہے کہ 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر اچانک حملہ کر دیا تھا۔ اس حملے میں اس نے ایران کے جوہری اور فوجی ٹھکانوں، اعلیٰ کمانڈروں اور سائنس دانوں کو نشانہ بنایا تھا۔


واضح رہے کہ بوشہر جنوبی ایران میں واقع ہے۔ یہ مشرق وسطیٰ کا پہلا شہری  جوہری ری ایکٹر ہے۔ آئی اے ای اے کے سربراہ نے کہا کہ اس میں ہزاروں کلوگرام جوہری اشیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی طرح کے حملے سے ری ایکٹر کی پاور سپلائی لائنوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جس کے نتیجے بہت خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالات بہت زیادہ خراب ہونے پر بوشہر کے کئی سو کلومیٹر تک لوگوں کو باہر نکلنا پڑے گا۔ عام لوگوں پر ریڈیشن کا اثر کم کرنے کے لیے آیوڈین کا استعمال کرنا پڑے گا۔ وہیں خوراک سپلائی پر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

وہیں اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ ایران کے جوہری ٹھکانوں پر حملے جاری رکھیں گے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ تب تک لڑیں گے جب تک ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ نہیں کر دیتے۔ یاہو نے کہا کہ یہ بہت بڑا خطرہ ہے۔


ادھر واشنگٹن واقع ایرانی حقوق انسانی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران میں اب تک تقریباً 657 لوگ جن میں 263 شہری شامل ہیں مارے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 2000 سے زیادہ لوگوں کے زخمی ہونے کی بات بھی کہی گئی ہے۔ وہیں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ بدلہ لینے کے لیے ایران نے اسرائیل کے خلاف 450  میزائلیں اور 1000 ڈرونز لانچ کیے۔ ان میں قریب 24 لوگ مارے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔