ٹرمپ سے دشمنی مسک کو پڑی بھاری، 32 لاکھ کروڑ روپے کا ہوا نقصان، ٹیسلا کی حیثیت پہنچی 10ویں نمبر پر
ٹرمپ نے مسک کو وارننگ دی ہے کہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس کو دیئے گئے کئی سرکاری ٹھیکے منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔ ٹکراؤ کی وجہ سے ٹیسلا کے شیئروں میں بھاری گراوٹ درج کی گئی ہے۔

امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے دشمنی ایلون مسک کو بھاری پڑتی جا رہی ہے۔ دونوں سابق دوستوں کے درمیان سیاسی تنازعہ اب کاروباری تنازعہ میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسے بڑے برانڈ کے مالک ایلون مسک کو ٹرمپ سے ٹکر لینا تباہ کن ثابت ہو رہا ہے۔ اس ٹکراؤ کی وجہ سے ٹیسلا کے شیئروں میں بھاری گراوٹ درج کی گئی ہے جس سے کمپنی کی بازار پونجی میں اب تک قریب 380 بلین ڈالر (تقریباً 32 لاکھ کروڑ روپے) کی کٹوٹی ہو چکی ہے۔ یہ دنیا کی کسی بھی کمپنی کے لیے اب تک کی سب سے بڑی مارکیٹ کیپ گراوٹوں میں سے ایک مانی جا رہی ہے۔
ایک وقت ایسا تھا جب ایلون مسک امریکی صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کے کھلے حمایتی ہوا کرتے تھے اور پھر حکومت بننے پر بھی انہیں کافی اہم ذمہ داریاں ملی تھیں لیکن اب حالات پوری طرح بدل چکے ہیں۔ مسک نے پہلے خود کو سیاست سے الگ رکھنے کی بات کہی اور پھر ٹرمپ کے خلاف آواز بلند کرنے لگے۔ انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعہ مجوزہ نیو ٹیکس اینڈ اسپیںڈنگ بل 2025 کی عوامی طور پر تنقید کی۔ جوابی حملے میں ٹرمپ نے مسک کو وارننگ دی کہ اگر وہ یوں ہی حکومت کی مخالفت کرتے رہے تو ٹیسلا اور اسپیس ایکس کو دیئے گئے کئی سرکاری ٹھیکے منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔
ٹرمپ کی اس دھمکی کے بعد ٹیسلا کے شیئروں میں تیزی سے گراوٹ دیکھنے کو ملی۔ گزشتہ جمعرات کو ہی کمپنی کے شیئر قریب 144 فیصد تک گر گئے، جس سے ایک ہی دن میں کمپنی کو تقریباً 150 ملین ڈالر کا نقصان ہوا۔ یہ ٹیسلا کی تاریخ میں ایک دن میں ہوا سب سے بڑا نقصان ہے۔
رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق، ٹیسلا اس سال امریکہ کی لارج کیپ کمپنیوں میں سب سے خراب مظاہرہ کرنے والی کمپنی بن گئی ہے۔ جنوری سے اب تک کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں 30 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ آئی ہے، جس سے ٹیسلا ٹاپ گلوبل کمپنیوں کی فہرست میں 10ویں مقام پر پھسل گیا ہے۔
حالانکہ ایلون مسک کی مشکلیں صرف ٹرمپ تک ہی محدود نہیں ہیں۔ الیکٹرک وہیکل کی مانگ میں سستی، پیداواریت میں چیلنجز اور کمپنی کی داخلی ملیاتی پریشانیاں بھی ٹیسلا کے مستقبل پر دباؤ بنا رہی ہیں۔ ان سب کے درمیان ٹرمپ سے بڑھتے ٹکراؤ نے مسک کے لیے بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔