ہلاکت خیز زلزلہ کے بعد لگاتار 17 جھٹکوں سے ہل گیا ایران، کئی گھر زمیں دوز

ایرانی سسمولوجیکل سنٹر کے ذریعہ پہلے جھٹکے کے بعد اگلے پانچ گھنٹوں میں درج 17 جھٹکوں میں سے 8 کی شدت 4 سے 4.5 کے درمیان تھی، اس دوران ایک 22 سالہ لڑکی کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ایران کو زلزلہ کے زوردار جھٹکوں نے ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ریکٹر اسکیل پر 6.4 شدت کے زوردار زلزلہ کے بعد ملک میں 17 سے زیادہ جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے کئی گھر زمیں دوز ہو گئے اور مکانوں کی دیواروں میں دراڑیں آ گئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلہ کی تباہی میں ایک 22 سالہ لڑکی ہلاک ہو گئی ہے اور 47 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے کچھ کی حالت سنگین بتائی جا رہی ہے۔

خبر رساں ایجنسی سنہوا نے ایرانی سسمولوجیکل سنٹر (آئی ایس سی) کے حوالے سے ایک نگرانی رپورٹ میں کہا کہ 6.4 کی شدت کا زلزلہ اتوار کو دوپہر 3.37 بجے چھوٹے شہر فِن کے پاس آیا۔ دو منٹ سے بھی کم وقت کے بعد 6.3 شدت کا ایک آفٹر شاک آیا، جو اس جگہ کے بہت قریب جنوبی علاقہ ہورموجن میں محسوس کیا گیا۔ پہلے جھٹکے کے بعد اگلے پانچ گھنٹوں میں آئی ایس سی کے ذریعہ درج 17 زلزلوں میں سے 8 کی شدت ریکٹر پیمانے پر 4 سے 4.5 کے درمیان تھی۔ ایرانی ریڈ کریسنٹ (آئی آر سی) کے مطابق ہورموجگن علاقہ کی راجدھانی بندرعباس میں ایک 22 سالہ لڑکی کی موت بجلی کا کھمبا گرنے کی وجہ سے ہو گئی۔


ہورموجگن میڈیکل یونیورسٹی کے ایک ترجمان نے اتوار کی شب مقامی میڈیا کو بتایا کہ اب تک 47 لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ہورموجگن میں آئی آر سی کے چیف مختار صلاح پور نے کہا کہ ایمرجنسی رہائش کے لیے ضروری اشیاء رات کے لیے پارکوں، اسکولوں اور کھیلوں کے ہال میں تعینات کیے گئے ہیں اور کمبل اور ٹینٹ جیسے سامان متاثرہ علاقوں میں بھیجے گئے ہیں۔

ہورموجگن کے گورنر مہدی دوستی کے مطابق فِن میں کچھ جانور زلزلہ میں مارے گئے ہیں اور ہورموجگن، کرمن اور فارس کے کئی حصوں میں ٹرانسپورٹیشن کو بند کرنا پڑا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں کئی لوگوں کی بجلی، ٹیلی فون اور انٹرنیٹ خدمات تک رسائی رخنہ انداز ہوئی ہے۔ گورنر کے مطابق ضروری خدمات کو پھر سے شروع کرنے کے لیے جنگی سطح پر کوششیں کی جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔