نیوزی لینڈ: ٹونگا کے ساحلی علاقوں میں آیا 7.3 شدت کا زلزلہ، سنامی کا الرٹ جاری

زلزلہ 11 نومبر کی شام تقریباً 6 بجے آیا، اس کے فوراً بعد ہی سمندری علاقے میں سنامی کا الرٹ جاری کر دیا گیا، ٹونگا اور اس کے آس پاس کے کئی جزائر میں زلزلہ کا سائرن سنائی دیا۔

زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی
زلزلہ، علامتی تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

جنوبی بحر اوقیانوس کے ٹونگا واقع ساحلی علاقوں میں سمندر کے اندر جمعہ کو زوردار زلزلہ محسوس کیا گیا۔ اس زلزلہ کے بعد افسران نے سنامی کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کا کہنا ہے کہ ٹونگا کے نیافو سے 211 کلومیٹر مشرق و جنوب مشرق میں 7.3 شدت کا زلزلہ آیا۔ اس کا مرکز 24.8 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ یو ایس جی ایس کا کہنا ہے کہ زلزلہ کی وجہ سے جان و مال کے نقصان کا اندیشہ کم ہے۔ حالانکہ اس سلسلے میں تفصیلات کا انتظار ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلہ 11 نومبر کی شام تقریباً 6 بجے آیا، اور اس کے فوراً بعد ہی سمندری علاقے میں سنامی کا الرٹ جاری کر دیا گیا۔ ٹونگا اور اس کے آس پاس کے کئی جزائر میں زلزلہ کا سائرن سنائی دیا جس کے بعد لوگ تیزی سے اونچائی والے مقامات پر جانے لگے۔ لوگوں کو انتظامیہ اور فوج کے جوان اب بھی محفوظ مقامات پر لے جا رہے ہیں۔ سبھی کو سمندری علاقوں سے دور جانے کا مشوہر دیا گیا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ رواں سال جنوری میں ٹونگا واقع سمندر کے اندر موجود ایک آتش فشاں پھٹ گیا تھا۔ یہ 100 سالوں کا سب سے بڑا آتش فشاں دھماکہ بتایا گیا تھا۔ اس دھماکہ کی وجہ سے تین لوگوں کی موت بھی ہو گئی تھی اور پورا جزیرہ خاک کی چادر میں سما گیا تھا۔ اس آتش فشاں کے پھٹنے سے اتنا راکھ اور پتھر کھسکا تھا جس سے کہ پوری پناما نہر بھر جائے۔ ٹونگا آتش فشاں دھماکہ نے زمین کو دو بار ہلا دیا تھا، کیونکہ اس سے نکلے تھرتھراہٹ نے پوری دنیا کے دو چکر لگائے تھے۔

بتایا جاتا ہے کہ ٹونگا آتش فشاں پھٹنے کی آواز 2300 کلومیٹر دور تک صاف سنائی دی تھی۔ ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ آتش فشاں پھٹنے کی وجہ سے ہی تازہ زلزلہ آیا ہو۔ دراصل آتش فشاں پھٹنے کی وجہ سے اگر ٹونگا کے آس پاس کی کوئی ٹیکٹونک پلیٹ کھسکی ہوگی تو، زلزلہ کے امکانات بڑھنے سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔