جنگ بندی کے باوجود طالبان نے 30 افغان فوجیوں کا کیا قتل

کابل: افغانستان کے صوبہ بدغش میں بدھ کی صبح دہشت گرد تنظیم طالبان نے 30 فوجی جوانوں کو قتل کر دیا اور ایک فوجی ٹھکانے پر قبضہ کر لیا۔ صوبائی گورنر نے آج یہ اطلاع دی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

عید کے موقع پر اعلان کی گئی جنگ بندی میں توسیع کے بعد یہ پہلا بڑا حملہ ہے جس میں اس قدر فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ طالبان کی جانب سے اعلان شدہ جنگ بندی اتوار کو ختم ہو گئی تھی۔

گورنر عبد الغفور ملک زئی نے بتایا کہ طالبان دہشت گردوں نے آج صبح دو سیکورٹی چوکیوں کو نشانہ بنایا اور 30 فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ اس کے علاوہ ضلع بلامرغاب میں ایک فوجی ٹھکانے پر قبضہ کر لیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مختلف سمتوں سے کثیر تعداد میں طالبان دہشت گردوں نے ایک ساتھ حملہ کر دیا اور گھنٹوں تک جاری گولہ باری میں 30 افغان فوجی ہلاک ہوگئے اور اس کے بعد طالبان نے سیکورٹی پوسٹ پر قبضہ کر لیا۔

صوبائی گورنر نے بتایا کہ طالبان کے خلاف دیگر علاقوں میں گزشتہ رات سے جاری سیکورٹی آپریشنوں میں 15 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ دوسری جانب، طالبان نے ان واقعات پر اپنی طرف سے کوئی رد عمل ظاہر نہیں کی ہے۔

بدغش پولس کے ترجمان نقیب اللہ امینی نے طالبان کے حملے میں 30 فوجیوں کے مارے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسی ضلع میں دیگر فوجی ناكے پر طالبان نے حملے کر کے چار فوجیوں کو قتل کر دیا ہے۔

افغان حکومت کی طرف سے اعلان شدہ یکطرفہ جنگ بندی کی مدت بدھ کو ختم ہو رہی تھی اور صدر اشرف غنی نے اس میں اگلے دس دنوں کے لئے توسیع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، لیکن بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس سے طالبان کو حکومت کے زیر انتظام علاقوں میں داخل ہونے میں کوئی دقت نہیں ہوتی ہے اور وہ دارالحکومت کابل میں بے خوف گھوم رہے ہیں۔

کابل میں تعینات ایک مغربی سفارت کار نے افغان حکومت کے اس اعلان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے نتیجے کافی تباہ کن ثابت ہوں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔