’جنگ سے دور رہیں‘، روسی فوج میں ہندوستانی نوجوانوں کے شامل ہونے کی خبروں پر ہندوستانی وزارت خارجہ کی ہدایت

وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم جانتے ہیں کچھ ہندوستانی شہریوں نے روسی فوج کے ساتھ معاون ملازمتوں کے لیے دستخط کیے ہیں، ان کی جلد رِہائی کو لے کر بات ہو رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>وزارت خارجہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

وزارت خارجہ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

روس اور یوکرین کے درمیان طویل مدت سے جنگ جاری ہے۔ اس جنگ کے خاتمہ کو لے کر کوئی آثار بھی دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ ایسے میں خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ روسی فوج میں ہندوستانی نوجوان بھی شامل ہو رہے ہیں۔ اس خبر پر ہندوستانی وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز ہندوستانی شہریوں سے یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ سے دور رہنے کی ہدایت دی ہے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک بیان دیا ہے جس میں کہا ہے کہ ہم جانتے ہیں کچھ ہندوستانی شہریوں نے روسی فوج کے ساتھ معاون ملازمتوں کے لیے دستخط کیے ہیں۔ ہندوستانی سفارتخانہ نے ان کی جلد رِہائی کے لیے مستقل طور پر متعلقہ روسی افسران کے ساتھ اس معاملے کو اٹھایا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہم سبھی ہندوستانی شہریوں سے مناسب احتیاط رکھنے اور اس جنگ سے دور رہنے کی ہدایت دیتے ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ حیدر آباد کے محمد سفیان ان ہندوستانی نوجوانوں میں شامل ہیں جنھیں مبینہ طور پر کچھ ایجنٹس نے دھوکہ دیا تھا اور یوکرین کے خلاف چل رہی جنگ میں روس کے لیے لڑنے کے لیے تیار کیا تھا۔ سفیان کے کنبہ نے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ سے روس میں پھنسے نوجوانوں کو بہ حفاظت نکالنے اور ایجنٹس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے بھی اس معاملے پر مرکز سے روسی حکومت کے ساتھ بات چیت کرنے کی گزارش کی ہے۔

سفیان کے بھائی عمران نے میڈیا ایجنسی سے بات کرتے ہوئے جانکاری دی تھی کہ ایک کمپنی نے سفیان کو بلایا تھا جس کا دفتر دبئی، دہلی اور ممبئی میں ہے۔ ان کا پہلا جتھہ 12 نومبر 2023 کو نکلا تھا جس میں 21 لوگ شامل تھے۔ انھیں 13 نومبر کو روس میں ایک معاہدہ پر دستخط کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ایجنٹس نے نوجوانوں سے کہا کہ انھیں فوج کے معاون کی شکل میں ملازمت ملے گی، لیکن انھیں فوج میں بھرتی کر لیا گیا اور یوکرین کی سرحدوں کے اندر تعینات کر دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔