نوئیڈا میں نماز پر پابندی لگی ہے تو RSS شاخوں پر بھی لگنی چاہیے: سمپورنانند

کانگریس لیڈر سمپورنانند نے نوئیڈا میں نماز پر پابندی سے متعلق پولس کے ذریعہ کمپنیوں کو لکھے گئے خط پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نوئیڈا میں جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

گزشتہ روز نوئیڈا پولس کے ذریعہ سیکٹر 58 واقع پارک میں نمازِ جمعہ پڑھے جانے پر پابندی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے کانگریس لیڈر سمپورنانند نے ڈائریکٹر جنرل آف پولس او پی سنگھ کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں انھوں نے درخواست کی ہے کہ عوامی مقامات پر بغیر اجازت لگنے والی آر ایس ایس کی شاخوں پر پوری ریاست میں پابندی عائد کی جائے۔ ساتھ ہی کانگریس لیڈر نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ وہ ہر ضلع کا دورہ کریں گے اور بی جے پی حکومت کو ’ایکسپوز‘ کریں گے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کانگریس لیڈر سمپورنانند نے نوئیڈا میں نماز پر پابندی سے متعلق پولس کے ذریعہ کمپنیوں کو لکھے گئے خط پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’نوئیڈا میں جو ہوا وہ انتہائی سنگین معاملہ ہے۔ کانگریس ریاستی یونٹ کے صدر راج ببر سے صلاح کرنے کے بعد میں نے یہ خط ڈی جی پی کو لکھا ہے۔‘‘ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ ’’میں نے انھیں (ڈی جی پی) کو مطلع کیا ہے کہ یو پی پولس نے کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو عوامی پارکوں کے باہر یا اندر نماز پڑھنے سے روکیں، اور اس کے لیے 2009 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا گیا ہے۔ سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے علاوہ پبلک پارکوں میں آر ایس ایس کی شاخیں بھی بغیر اجازت منعقد کی جاتی ہیں جہاں سے سماج کو توڑنے کی کوششیں ہوتی ہیں۔ کسی خاص مذہب سے جڑے پیغام دینے کی جگہ انھیں یہ یقینی کرنا چاہیے کہ عوامی مقامات پر یا اداروں میں کوئی مذہبی یا سیاسی سرگرمی بغیر اجازت نہ ہو۔‘‘

ایک ہندی نیوز ویب سائٹ کے طمابق سمپورنانند نے اپنے خط میں ڈی جی پی سے یہ بھی درخواست کی ہے کہ سبھی اداروں اور کمپنیوں کو اس ضمن میں دوبارہ خط لکھا جانا چاہیے۔ انھوں نے ڈی جی سے یہ بھی کہا کہ ’’اس طرح کی (آر ایس ایس کی) سرگرمیوں پر فوراً پابندی عائد کی جانی چاہیے تاکہ ریاست آنے والے وقت میں کسی سماجی نفرت کے معاملوں سے بچ سکے۔‘‘ اس معاملے میں کانگریس کے ذریعہ قدم اٹھائے جانے کی بات بھی کانگریس لیڈر نے کہی۔ ان کا کہنا ہے کہ پارٹی یونٹ پوری ریاست میں سماجی خیر سگالی کا پیغام لے کر پہنچیں گے اور سب کو ساتھ لے کر چلنے کے بی جے پی کے دعووں کا کچا چٹھا کھولے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Dec 2018, 10:09 AM