مظفر پور گرل شیلٹر ہوم واقعہ: ہنگامہ کے بعد سی بی آئی جانچ کی سفارش

مظفر پور گرل شیلٹر ہوم جنسی استحصال معاملے کی جانچ کر رہے افسر کا کہنا ہے کہ پولس مستعدی سے جانچ کر رہی ہے۔ حکومت غیر جانبدارانہ جانچ کے لیے پرعزم ہے لیکن ایک غلط فہمی کا ماحول قائم کیا جا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا 
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بہار حکومت نے مظفر پور واقع گرل شیلٹر ہوم میں جنسی استحصال کے معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا فیصلہ لیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس سلسلے میں جمعرات کو سینئر افسران کو حکم صادر کیا۔ سرکاری بیان کے مطابق ”مظفر پور گرل شیلٹر ہوم جنسی استحصال معاملے کی جانچ پولس مستعدی سے کر رہی ہے۔ حکومت غیر جانبدارانہ جانچ کے لیے پرعزم ہے لیکن ایک غلط فہمی کا ماحول قائم کیا جا رہا ہے۔ غلط فہمی کا ماحول نہ بنے اس لیے وزیر اعلیٰ نے چیف سکریٹری، پولس ڈائریکٹر جنرل اور محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری کو فوری اس معاملے کی جانچ سی بی آئی کے سپرد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔“

لڑکیوں کے شیلٹر ہوم میں جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اپوزیشن لگاتار حکومت پر الزام عائد کر رہی ہے کہ وہ ملزمین کو بچانے میں کوشاں ہے۔ اس سلسلے میں اپوزیشن لگاتار سی بی آئی جانچ کا مطالبہ بھی کر رہی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ اس معاملے کا انکشاف اس وقت ہوا جب ممبئی کے ادارہ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز کی ٹیم نے گرل شیلٹر ہوم کے سوشل آڈٹ رپورٹ میں جنسی استحصال کا تذکرہ کیا۔ اس کے بعد مظفر پور خاتون تھانہ میں اس معاملے کی ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس کے بعد لڑکیوں کی میڈیکل جانچ کرائی گئی جس میں یہاں کی 41 لڑکیوں میں سے 29 لڑکیوں کے ساتھ عصمت دری کی بات ثابت ہوئی تھی۔ اس معاملے میں اب تک اہم ملزم برجیش ٹھاکر سمیت 10 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Jul 2018, 1:53 PM