ندیم جاوید کانگریس اقلیتی محکمہ کے چیئرمین مقرر

آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر کانگریس نے اپنی تنظیم میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کیا ہے جس کے تحت رجنی پاٹل کو ہماچل پردیش کانگریس کا انچارج بنانے کا فیصلہ بھی لیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات 2019 میں ہونے ہیں اور اس کے پیش نظر کانگریس نے اپنی تیاریاں ابھی سے شروع کر دی ہیں۔ مودی بریگیڈ کو ٹکر دینے کے مقصد سے کانگریس نے اپنی تنظیم میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کیا ہے، جس میں پارٹی کے اقلیتی محکمہ کا چیئرمین ندیم جاوید کو بنانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس سے قبل کانگریس اقلیتی محکمہ کی ذمہ داری خورشید احمد سنبھال رہے تھے۔ کانگریس صدر راہل گاندھی نے سابق ممبر اسمبلی ندیم جاوید کو اہم ذمہ داری سونپنے کے ساتھ ساتھ ہماچل پردیش کانگریس کا انچارج رجنی پاٹل کو بنانے کا فیصلہ بھی لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بہار و گجرات کے لیے دو دو انچارج سکریٹری بھی مقرر کیے گئے ہیں۔

کانگریس اقلیتی محکمہ کے نومنتخب چیئرمین ندیم جاوید نے پارٹی کے ذریعہ اعتماد ظاہر کیے جانے پر خوشی کا اظہار کیا اور پارٹی صدر راہل گاندھی کا شکریہ بھی ادا کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے راہل گاندھی کی قیادت میں اقلیتی محکمہ کے ذریعہ تنظیم کو مضبوطی عطا کیے جانے کی بات کہی۔

کانگریس جنرل سکریٹری اشوک گہلوت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پارٹی صدر راہل گاندھی نے تنظیم میں اس رد و بدل کا فیصلہ لیا اور یہ فوری اثر سے نافذ العمل ہوگا۔ ہماچل پردیش کا انچارج رجنی پاٹل کو سابق مرکزی وزیر سشیل کمار شندے کی جگہ پر بنایا گیا ہے۔ گہلوت کا کہنا ہے کہ ویریندر سنگھ راٹھور اور راجیش للوٹھیا کو بہار کے لیے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کا سکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔ جتندر بگھیل اور وشورنجن موہنتی کو گجرات کے لیے کانگریس کا سکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔

کانگریس صدر راہل گاندھی نے تنظیم میں نئی ذمہ دار حاصل کرنے والے اراکین کو مبارکباد پیش کی ہے اور پارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے کارگر اقدام کرنے کی اپیل کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 2019 میں لوک سبھا انتخابات ہونے ہیں اور کانگریس پورے ملک میں اپنی تنظیم کو مضبوط بنانے کی راہ پر گامزن ہے۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو برسراقتدار ہونے سے روکنے کے بعد کانگریس میں ایک نیا جوش دیکھنے کو مل رہا ہے اور پارٹی کارکنان میں بھی ہمت اور حوصلہ بڑھ گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔