’اندرا گاندھی امن، تخفیف اسلحہ و ترقی ایوارڈ‘ ملنے پر مشیل باچلیٹ نے تشکر کا کیا اظہار
مشیل باچلیٹ نے کہا کہ ’’آج میں اندرا گاندھی کی غیر معمولی زندگی اور ان کے شاندار ورثے کو خراجِ تحسین پیش کرنا چاہتی ہوں۔ وہ ایک بصیرت رکھنے والی عظیم خاتون تھیں۔‘‘

جمہوریہ چلی کی سابق صدر مشیل باچلیٹ کو آج ایک انتہائی پروقار تقریب میں ’اندرا گاندھی امن، تخفیف اسلحہ و ترقی ایوارڈ‘ سے سرفراز کیا گیا۔ اس موقع پر مشیل باچلیٹ نے اظہارِ تشکر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں اندرا گاندھی امن، تخفیفِ اسلحہ و ترقی ایوارڈ سے نوازے جانے پر دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں، جو مجھے اندرا گاندھی میموریل ٹرسٹ کی جانب سے عطا کیا گیا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’ہندوستان میں ایک بار پھر موجود ہونا میرے لیے واقعی ایک اعزاز ہے۔ یہ ایک ایسا ملک ہے جو غیر معمولی ثقافتی ورثہ، گہری تاریخ اور دلکش تنوع کا حامل ہے۔‘‘
تقریب میں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے مشیل باچلیٹ نے کہا کہ ’’آج میں اندرا گاندھی کی غیر معمولی زندگی اور ان کے شاندار ورثے کو خراجِ تحسین پیش کرنا چاہتی ہوں۔ وہ ایک بصیرت رکھنے والی عظیم خاتون تھیں اور دنیا بھر کے بے شمار لوگوں کے لیے مستقل تحریک و حوصلہ تھیں۔ ان کا ورثہ، جس نے بنی نوع انسان کی آزادی کے دائرے کو وسیع کرنے کے ساتھ ساتھ امن، انصاف اور ترقی کی جستجو کی، آج بھی پوری طرح زندہ ہے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’اندرا گاندھی میموریل ٹرسٹ، جو اُن کے شروع کیے گئے کام کو آگے بڑھانے اور اُن کے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہے، ان کی بصیرت کا احترام جاری رکھے ہوئے ہے۔‘‘
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے باچلیٹ کہتی ہیں کہ ’’ان کا (اندرا گاندھی کا) یقین تھا کہ ممالک تبھی ترقی کر سکتے ہیں جب وہ ایک دوسرے کے ساتھ ہم آہنگی میں زندگی گزاریں۔ آج کی انتشار زدہ دنیا میں یہ یقین پہلے سے کہیں زیادہ اہم محسوس ہوتا ہے۔ ان مقاصد میں سے ایک، جس نے اندرا گاندھی کو گہرائی سے متاثر کیا، وہی مقصد مجھے سیاست میں لانے کا باعث بھی بنا... یعنی عوام کی فلاح میں بہتری۔ میں نے اپنی زندگی کے ابتدائی دور میں یہ سمجھ لیا تھا کہ انسانوں کی بھلائی کا تعلق لازمی طور پر انسانی حقوق کے احترام سے جڑا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’امن اور ترقی انسانی وقار سے الگ نہیں ہو سکتے، اور انسانی حقوق کے بغیر انسان کے اندر موجود تمام صلاحیتوں کی ترقی ناممکن ہوجاتی ہے۔‘‘

تصویر ویپن/قومی آواز
سامعین سے مخاطب ہوتے ہوئے مشیل باچلیٹ اس عزم کا مطالبہ کیا کہ ’’آئیے ہم اندرا گاندھی کے پائیدار وژن کو یوں خراجِ تحسین پیش کریں کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر (ممالک، نسلوں اور اختلافات سے آگے بڑھ کر) مل کر کام کریں۔ یہی وہ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے ہم ایک ایسی دنیا تشکیل دے سکتے ہیں جہاں امن، مساوات اور وقار نہ صرف خواہشات ہوں بلکہ سب کے لیے حقیقت بن سکیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔