ہندوستان-فلپائن نے تجارت، سیکورٹی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبوں میں اہم معاہدوں پر دستخط کیے
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ’ہندوستان اور فلپائن نے بطور دوست ایک دوسرے کا انتخاب بذات خود نہیں کیا، بلکہ یہ قسمت سے دوست ہیں‘، یہ صرف ماضی کی دوستی نہیں بلکہ مستقبل کی دوستی کا بھی وعدہ ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے فلپائن کے صدر فرڈینانڈ آر مارکوس جونیئر سے منگل (5 اگست) کو نئی دہلی میں ملاقات کی، دو طرفہ مذاکرات کے بعد دونوں ممالک نے اپنے تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری کا درجہ دیا۔ دونوں رہنماؤں نے تجارت، سیکورٹی، ڈیجیٹل تکنیک اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کے حوالے سے ایک جامع ایکشن پلان کا اعلان کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ’’ہندوستان-فلپائن کے درمیان تعلقات بھلے ہی رسمی طور پر 75 سال پرانے ہوں، لیکن دونوں تہذیبوں کے درمیان جو رابطہ ہے وہ صدیوں سے چلا آ رہا ہے۔ فلپائن کی رامائن مہارادیا لوانا اس کا ثبوت ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں میں جاری ڈاک ٹکٹوں میں دونوں ممالک کے قومی پھولوں کو دکھا کر اس ثقافتی دوستی کو مزید تقویت ملی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے اطلاع دی کہ دو طرفہ تجارت 3 بلین ڈالر سے زائد کی ہو چکی ہے۔ اس میں مزید تیزی لانے کے لیے ہندوستان-آسیان ایف ٹی اے کے ریویو کو اولیت دینے اور ترجیحی تجارتی معاہدہ (پی ٹی اے) پر کام کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ڈیجیٹل تکنیک، صحت، آٹو موبائل، سائنس اور ایڈوانس مینوفیکچرنگ جیسے شعبوں میں کمپنیوں کے آپسی تعاون پر بھی تبادلۂ خیال ہوا۔ وارانسی میں واقع انٹرنیشنل رائس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فلپائن کے ساتھ مل کر الٹرا-لو گلیسیمک انڈیکس والے چاول پر کام کر رہا ہے، جس کے سبب صحت اور غذائیت کے شعبے میں مشترکہ کامیابی کی امید ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے مطابق ہندوستان-فلپائن دونوں سمندری ملک ہیں اور اس لیے بحری تعاون فطری اور لازمی ہے۔ اس وقت جب فلپائن کے صدر ہندوستان میں ہیں، ہندوستانی بحریہ کے 3 جہاز پہلی بار فپائن میں بحری مشقوں میں حصہ لے رہے ہیں، اس میں ایک ہائیڈروگرافی شِپ بھی شامل ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی قانونی معاونت اور سزا یافتہ افراد کی منتقلی جیسے معاہدے سیکورٹی شراکت داری کو مزید مضبوط کریں گے۔ ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرنے وار ہندوستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف کھڑے رہنے کے لیے فلپائن کا شکریہ ادا کیا۔
ہندوستان نے فلپائن شہریوں کو ’فری ای ویزا‘ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ فپلائن نے ہندوستانی سیاحوں کو ویزا-فری داخلہ کا ایک خوش آئند قدم اٹھایا ہے۔ رواں سال کے اخیر تک دہلی اور منیلا کے درمیان براہ راست فلائٹ شروع کرنے پر کام چل رہا ہے۔ علاوہ ازیں دونوں ممالک نے خلائی شعبہ میں تعاون کے لیے بھی معاہدے پر دستخط کیے۔ ساتھ ہی ثقافتی تبادلہ کے پروگرام سے تاریخی ثقافتی رشتوں کو مزید مضبوطی ملے گی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان اور فلپائن انڈو پیسیفک خطہ میں امن، خوشحالی اور قواعد پر مبنی حکم کے لیے پُرعزم ہے۔ ہندوستان بین الاقوامی قانون کے تحت نیوی گیشن کی آزادی کی حمایت کرتا ہے۔ ساتھ ہی وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ’ہندوستان اور فلپائن نے بطور دوست ایک دوسرے کا انتخاب بذات خود نہیں کیا، بلکہ یہ قسمت سے دوست ہیں‘، یہ صرف ماضی کی دوستی نہیں بلکہ مستقبل کی دوستی کا بھی وعدہ ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔