کیجریوال کی حمایت میں چار وزراء اعلی میدان میں

ملک کے چار وزراء اعلی کل کیجریوال سے ایل جی ہاؤس میں ملنا چاہتے تھے جہاں وہ دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں لیکن ان کو ملنے کی اجزات نہیں ملی جس کے بعد اس معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا ۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کے گھر پر وزیر اعلی کیجریوال اپنے تین وزراء کے ساتھ گزشتہ چھہ روز سے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ کل ہفتہ کے روز ملک کی چار ریاستوں کے وزراء اعلی ان سے ملاقات کرنا چاہتے تھے لیکن اجازت نہ ملنے پر وہ کیجریوال کے گھر پر ان کی اہلیہ سنیتا کیجریوال سے ملے اور اس کے بعد چاروں وزراء اعلی نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینرجی نے کہا’’یہی حال رہا تو ملک میں منتخب حکموتوں کا مستقبل کیا ہو گا ؟ ہم نے تین چار گھنٹے انتظار کیا لیکن ایل جی نے کوئی جواب نہیں دیا‘‘۔ ممتا نے کہا کہ عام انتخابات آنے والے ہیں اور عام آدمی پارٹی عوام کے پاس جائے۔ واضح رہےمغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بینر جی، آندھرا پردیش کے چندرا بابو نائڈو ، کیرلہ کے پینارائی وجےئن اور کرناٹک کے کماراسوامی نے کیجریوال کی اہلیہ سے ملاقات کی اور کیجریوال کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔

ممتا بینرجی نے کہا ’’دہلی میں آئینی بحران پیدا ہو گیاہے اگر ایل جی نے وقت نہیں دیا تو کس کے پاس جائیں۔ یہ حالات کسی کے ساتھ بھی ہو سکتے ہیں۔چار ماہ سے دہلی میں کام بند پڑا ہوا ہے ۔ کل ہم لوگ نیتی آیوگ کے اجلاس میں وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے اور ان سے اس معاملے پر بات کریں گے۔دہلی میں جو حالات ہیں اس سے ملک میں غلط پیغام جا رہا ہے ۔ دہلی میں عوام کی رائے کا احترام کیا جانا چاہئے‘‘۔ آندھرا کے وزیر اعلی چندرا بابو نائڈو نے کہا ’’مرکز کو ریاست کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے ۔ ممتا بینرجی نے ایل جی سے اجازت مانگی مگر ان کو یہ اجازت نہیں دی گئی ‘‘۔ واضح رہے عآپ رہنما راگھو چڈھا نے ٹویٹ کیا کہ ان چاروں وزراء اعلی کو کیجریوال سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اس ٹویٹ کو ریٹویٹ کرتے ہوئے کیجریوال نے لکھا’’یہ انتہائی عجیب ہوتا جا رہا ہے‘‘

ادھر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر اعظم کے دفتر پر الزام لگائے ہیں کہ یہ سب ان کے اشاروں پر ہو رہا ہے’’مجھے نہیں لگتا کہ یہ فیصلہ ایل جی کا خود کا فیصلہ ہو سکتا ہے ۔ ظاہر ہے وزیر اعظم کے دفتر سے منع کروانے کا حکم ملا ہے ‘‘۔

واضح رہے گزشتہ 6 روز سے وزیر اعلی اروند کیجریوال اپنے تین وزراء کے ساتھ آئی اے ایس افسران کی ہڑتال ختم کرانے کے لئے ایل جی ہاؤس میں احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ دوسری جانب آئی اے ایس افسران کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی ہڑتال نہیں کی ہوئی ہے اور وہ مستقل کام کر رہے ہیں صرف دن میں پانچ منٹ کے لئے احتجاج کرتے ہیں کیونکہ دہلی کے رکن اسمبلی نے چیف سیکریٹری کے ساتھ 19 فروری کی رات کو مبینہ ہاتھا پائی کی تھی اور وہ چاہتے ہیں کہ وزیر اعلی اس کے لئے معافی مانگیں کیونکہ یہ مبینہ ہاتھا پائی ان کی موجود گی میں ہوئی اور ان کے گھر پر ہوئ تھی ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔