کیجریوال نے بھرے اجلاس میں ایل جی کی رپورٹ پھاڑی، پھر ٹکراؤ

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ایل جی کی اس تجویز کو مسترد کر دیا جس میں سی سی ٹی وی لگانے کے لئے پولس سے لائسنس لینا ہوگا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان حقوق کو لے کر اختلافات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اور اب ایک مرتبہ پھر ٹکراؤ شروع ہو گیا ہے۔ اس معاملہ میں سپریم کورٹ کی وضاحت کے با وجود حالات پہلے جیسے ہی بنے ہوئے ہیں۔ اتوار کی شام ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سی سی ٹی وی سے جڑی لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کی رپورٹ کو بھرے اجلا س میں پھاڑ دیا۔

وزیر اعلی اروند کیجریوال نے سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جانے کو لے کر آر ڈبلیو اے اور مارکیٹ ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایل جی کے ذریعہ پیش کی گئی رپورٹ پر عمل کیا گیا تو اس کا مقصد ہی فوت ہو جائے گا۔ واضح رہے ایل جی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہلی میں کہیں بھی سی سی ٹی وی لگانے کے لئے دہلی پولس سے پہلے لائسنس لینا ہوگا ۔ اروند کیجریوال نے کہا کہ سی سی ٹی وی لگانے کے لئے لائسنس کا مطلب ہے کہ پیسہ چڑھاؤ اور لائسنس لے جاؤ۔

کیجریوال نے کہا کہ جمہوریت میں عوام سے بڑا کوئی نہیں ہوتا ۔ شہر میں سی سی ٹی وی کہا ں کہاں لگنے ہیں یہ پولس نے نہیں بلکہ خواتین اور مارکیٹ ایسو سی ایشن طے کریں گی ۔ اسٹیج سے کیجریوال نے موجود لوگوں سے پوچھا کہ کیا سی سی ٹی وی لگانے کے لئے لائسنس ہونا چاہئے یا نہیں جس کا جواب لوگوں نے نفی میں دیا۔اس کے بعد کیجریوال نے لوگوں سے پوچھا کہ اس رپورٹ کے ساتھ کیا سلوک کرنا چاہئے اور یہ کہتے ہوئے انہوں نے رپورٹ کو پھاڑ دیا۔

دہلی کی منتخب حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان اختلافات کم ہونے کا نام نہیں لے رہے ہیں ، روز کسی نہ کسی بات پر دونوں آمنے سامنے کھڑے نظر آتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔