واہ کانگریس! چھتیس گڑھ کے کسانوں کا بھی قرض معاف

مدھیہ پردیش کے بعد چھتیس گڑھ میں بھی کانگریس نے انتخابی وعدہ نبھاتے ہوئے کسانوں کی قرض معافی کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے حلف برداری کے دو گھنٹے کے اندر ہی یہ حکم جاری کر دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

پیر کا دن ملک کی تین ہندی بیلٹ ریاستوں میں کانگریس حکومت کے برسراقتدار ہونے کا دن رہا۔ ساتھ ہی یہ پیر اس لیے بھی تاریخی بن گیا کیونکہ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں وزرائے اعلیٰ نے حلف برداری کے فوراً بعد ہی انتخابی وعدہ نبھانے کا آغاز کرتے ہوئے کسانوں کی قرض معافی کے حکم پر دستخط کر دیا۔

چھتیس گڑھ میں بھوپیش بگھیل نے وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لینے کے دو گھنٹے کے اندر ہی کسانوں کی قرض معافی کی فائل پر دستخط کر دیا۔ قرض معافی کا فائدہ موجودہ قرض دار کسانوں اور بینکوں کی فہرست میں شامل ڈیفالٹر کسانوں کو بھی ملے گا۔ 11 دسمبر کو انتخابی نتائج کا اعلان ہونے کے ساتھ ہی چھتیس گڑھ میں کسانوں کی قرض معافی سے جڑا عمل شروع کر دیا گیا تھا۔

قرض معافی کی فائل پر سائن کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ ’’ہم نے وعدے کے مطابق کسانوں کی قرض معافی اور کسانوں کی دھان کی فصل 2500 روپے فی کوئنٹل پر خریدنے کا فیصلہ لیا ہے۔‘‘ انھوں نے جھیرم وادی کے شہیدوں کو انصاف دلانے کے لیے ایک خصوصی جانچ ٹیم کی تشکیل کا بھی اعلان کیا۔

وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے ٹوئٹ کر کے بھی پہلی کابینہ میٹنگ میں لیے گئے تین فیصلوں کی جانکاری دی۔ انھوں نے بتایا کہ قرض معافی سے 16 لاکھ 65 ہزار کسانوں کو فائدہ ملے گا۔ اس پر تقریباً 6100 کروڑ روپے کا خرچ آئے گا۔ ساتھ ہی پرائیویٹ بینکوں کے لیے قرض کے بارے میں ایک کمیٹی تشکیل ہوگی۔ کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد اس فیصلہ لیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ کانگریس نے چھتیس گڑھ میں انتخابی تشہیر کے دوران قرض معافی کا وعدہ کیا تھا اور اسے عوامی منشور میں بھی شامل کیا تھا۔ انتخابی منشور میں حکومت تشکیل کے دس دن کے اندر قرض معافی کی بات کہی گئی تھی، لیکن یہ فیصلہ حکومت تشکیل کے 2 گھنٹے کے اندر لے لیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔