ایران-اسرائیل جنگ پر مرکزی حکومت کی خاموشی باعث تشویش: اشوک گہلوت

عمران مسعود نے کہا کہ ’’ہمیں ایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، ایران ہمارا پرانا دوست ہے۔ ہمارے ایران کے ساتھ تجارتی اور ثقافتی رشتے ہیں، اس لیے ہمیں ایران کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہونا چاہیے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اشوک گہلوت، ویڈیو گریب</p></div>

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے اشوک گہلوت، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

ایران-اسرائیل جنگ میں امریکہ کی براہ راست انٹری کے بعد پوری دنیا میں اس کی مذمت کی جا رہی ہے۔ اس معاملہ پر ہندوستان حکومت کی خاموشی پر اپوزیشن اور خاص طور سے کانگریس نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کئی سوال اٹھائے ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’کانگریس نے ہمیشہ آزادی سے قبل بھی اور آزادی کے بعد بھی انقلابی قدم اٹھائے، ملک کو ایک نئی فکر دی۔ آج دیکھیے کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے؟ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ ہو رہی ہے۔ اس میں امریکہ بھی اچانک سے میدان میں آ جاتا ہے اور ہندوستان کچھ بول نہیں پا رہا ہے۔‘‘

اشوک گہلوت نے مزید کہا کہ ’’اندرا گاندھی کی مدت کار میں ناوابستہ تحریک شروع ہوئی تھی۔ آج حکومت کی خارجہ پالیسی ایسی ہے جو لوگوں کو سمجھ نہیں آ رہی ہے۔ آپریشن سندور کے وقت کوئی ملک ہمارے ساتھ کیوں نہیں آیا؟ پاکستان کے ساتھ 3-2 ملک ہو گئے۔ ہمارے دوست روس نے بھی خاموشی اختیار کر لی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ہمارے ملک کی الگ پہچان ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسے نبھائیں۔ دنیا کے دوسرے ممالک دیکھ رہے ہوں گے کہ ہندوستان کیا کہتا ہے؟ ایسے وقت میں اگر ہمارے ملک کی خارجہ پالیسی کنفیوژ ہو جائے تو کتنی بدقسمتی کی بات ہے۔ آج بھی ملک کو کانگریس کی پالیسیوں اور کانگریس کی ضرورت ہے۔‘‘


دوسری جانب کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے بھی نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ایران-اسرائیل جنگ پر مرکزی حکومت کو ہدف تنقید بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں ایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، ایران ہمارا پرانا دوست ہے۔ ہمارے ایران کے ساتھ تجارتی اور ثقافتی رشتے ہیں۔ ایران کی جڑیں ہندوستان سے ہیں، اس لیے ہمیں ایران کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہونا چاہیے۔ ایران نے ہمیشہ اور ہر طرح سے ہمارا ساتھ دیا ہے۔ اس لیے ہمیں اس مشکل وقت میں ایران کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔‘‘ عمران مسعود نے مزید کہا کہ ’’ایران نے حملہ نہیں کیا، ایران کے اوپر حملہ ہوا ہے۔ جب ایران نے کہا تھا کہ تمام جوہری پروگرام بین الاقوامی ایجنسیوں کی نگرانی میں ہیں آپ جانچ کر لیں۔ اس کے باوجود اگر حملہ کیا جا رہا ہے تو یہ پوری طرح سے دادا گیری ہے۔ اس دادا گیری کے خلاف تمام متحد ہوکر جواب دینا چاہیے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ایران ہمیشہ ہمارے برے وقت میں ہمارے ساتھ رہا ہے تو ہمیں ایران کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔