ضمنی انتخابات: سبھی 10 اسمبلی سیٹوں کے نتائج برآمد،جانیے کون کہاں سے فتحیاب ہوا

10 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج برآمد ہو چکے ہیں۔ ان سبھی سیٹوں میں سے اتر پردیش کی نور پور اور بہار کی جوکی ہاٹ اسمبلی سیٹ پر سبھی کی نظریں تھیں جہاں این ڈی اے کو ناکامی ہاتھ لگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک کی 10 ریاستوں کی 4 لوک سبھا اور 10 اسمبلی سیٹوں پر ہوئے ضمنی انتخابات کے نتائج آ چکے ہیں۔ ویسے تو ان سبھی سیٹوں میں سے سبھی کی نگاہیں اتر پردیش کی کیرانہ لوک سبھا سیٹ پر لگی ہوئی تھیں، لیکن 9 ریاستوں کی 10 اسمبلی سیٹوں کے نتائج کو بھی کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ آئیے اسمبلی سیٹوں کے نتائج پر ایک سرسری نظر ڈالتے ہیں...

  • جوکی ہاٹ (بہار): اس سیٹ پر نتیش کمار کی جنتا دل یو کو زبردست دھچکا لگا ہے۔ آر جے ڈی کے شاہنواز عالم نے اس سیٹ پر کامیابی حاصل کی۔ انھوں نے جنتا دل یو کے مرشید عالم کو 40 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔
  • آر آر نگر (کرناٹک): کرناٹک کی آر آر نگر سیٹ پر کانگریس کو کامیابی ملی ہے۔ کانگریس کے منی رتن نے بی جے پی کے تلسی منی راجو گوڑا کو 41 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست فاش دی ہے۔ اس سیٹ پر انتخابی حلقہ کے ایک فلیٹ میں تقریباً 10 ہزار ووٹر شناختی کارڈ برآمد ہونے کے بعد پولنگ منسوخ کر دی گئی تھی۔
  • نور پور (اتر پردیش): بی جے پی کے لیے وقار کا سوال بنی نور پور اسمبلی سیٹ سماجوادی پارٹی نے جیت لی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے نعیم الحسن نے بی جے پی کے امیدوار کو 6211 ووٹوں سے ہرایا۔ نعیم الحسن کو بی ایس پی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کی حمایت حاصل تھی۔
  • شاہ کوٹ (پنجاب): پنجاب کی شاہ کوٹ سیٹ پر کانگریس کے ہردیو سنگھ کو کامیابی ملی ہے۔ انھوں نے اکالی دل کے نائب سنگھ کوہر کو 38 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔ یہاں عام آدمی پارٹی کے امیدوار رتن سنگھ ککڑ کلاں بہت پیچھے رہے۔ یہ سیٹ اکالی دل کے ممبر اسمبلی اور اکالی امیدوار نائب سنگھ کے والد اجیت سنگھ کوہر کی موت کے بعد خالی ہوئی تھی۔
  • تھرالی (اتراکھنڈ): بی جے پی نے اتراکھنڈ کی تھرالی سیٹ پر پھر سے قبضہ کر لیا ہے۔ یہاں سے بی جے پی کی مُنّی دیوی کے شوہر بی جے پی ممبر اسمبلی مگن لال شاہ کی موت کے بعد یہ سیٹ خالی ہوئی تھی۔ اس فتح کے بعد اتراکھنڈ کی 70 رکنی اسمبلی میں بی جے پی ممبران اسمبلی کی تعداد پھر سے 57 ہو گئی ہے۔
  • سلی اور گومیا (جھارکھنڈ): ان دونوں سیٹوں کو جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے جیت لی ہے۔ یہ دونوں سیٹیں جے ایم ایم ممبران اسمبلی یوگیندر مہتو اور امت مہتو کو عدالت کے ذریعہ قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد خالی ہوئی تھیں۔ گومیا میں جے ایم ایم کی ببیتا دیوی نے آجسو کے لمبودر مہتو کو 1300 ووٹوں سے اور سلی میں سیما مہتو نے آجسو کے صدر سدیش مہتو کو 13000 ووٹوں سے شکست دی۔
  • امپاتی (میگھالیہ): کانگریس کی میانی ڈی شیرا نے اس سیٹ پر فتح حاصل کی ہے۔ مکل سنگما کی بیٹی میانی نے یہاں این پی پی کے کلیمنٹ جی موئین کو 3191 ووٹوں سے ہرایا۔ اس فتح کے ساتھ میگھالیہ میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی بن گئی ہے۔ میگھالیہ کے سابق وزیر اعلیٰ مکل سنگما کے استعفیٰ دینے کے بعد یہ سیٹ خالی ہوئی تھی۔ گزشتہ انتخاب میں مکل سنگما دو جگہ سے انتخاب جیتے تھے۔
  • چینگانور (کیرالہ): اس سیٹ پر سی پی ایم کی قیادت والے ایل ڈی ایف کے امیدوار ساجی چیرین کو کامیابی ملی ہے۔ چیرین نے اپنے قریبی حریف کانگریس کی قیادت والے یو ڈی ایف کے امیدوار ڈی وجے کمار کو 20 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی، جب کہ بی جے پی امیدوار پی ایس شری دھرن تیسرے مقام پر رہے۔ یہ سیٹ سی پی ایم ممبر اسمبلی کے کے راما چندرن نایر کی موت کے بعد خالی ہوئی تھی۔
  • پالُس کوڈیگاؤں (مہاراشٹر): اس سیٹ سے کانگریس کے وشوجیت پتنگ راؤ قدم بلامقابلہ منتخب ہوئے۔ دراصل یہاں ان کے علاوہ کوئی دوسرا امیدوار نہیں تھا۔ حالانکہ شروع میں بی جے پی نے سنگرام سنگھ دیشمکھ کو میدان میں اتارا تھا لیکن بعد میں انھوں نے نام واپس لے لیا۔ یہ سیٹ کانگریس کے پتنگ راؤ قدم کے انتقال سے خالی ہوئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 May 2018, 4:36 PM