ایئر انڈیا کے ایک اور بوئنگ 8-787 ڈریم لائنر کے طیارہ میں آئی خرابی، ہانک کانگ سے دہلی آ رہی پرواز کو لوٹنا پڑا واپس
بوئنگ 8-787 ڈریم لائنر کے طیارہ کو ہانگ کانگ میں بحفاظت اتار لیا گیا ہے۔ طیارہ کے تمام مسافرین محفوظ ہیں اور تکنیکی ٹیمیں طیارہ کی جانچ کر رہی ہیں تاکہ تکنیکی خرابی کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔

ہانگ کانگ سے دہلی آ رہے ایئر انڈیا کے طیارہ اے آئی 315 کو پرواز کے درمیان ہی تکنیکی مسائل کی وجہ سے واپس ہانگ کانگ لوٹنا پڑا۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق بوئنگ 8-787 ڈریم لائنر کے طیارہ کو ہانگ کانگ میں بحفاظت اتار لیا گیا ہے۔ طیارہ کے تمام مسافرین محفوظ ہیں اور تکنیکی ٹیمیں طیارہ کی جانچ کر رہی ہے تاکہ تکنیکی خرابی کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔
واضح ہو کہ ایئر انڈیا کے طیارہ کو واپس ہانگ کانگ بھیجنے سے قبل بھی حیدرآباد جا رہے لُفتھانزا کے طیارہ کو بھی واپس جرمنی بھیجنا پڑا۔ دراصل حیدرآباد جا رہے لُفتھانزا کے ایک طیارہ کو بم کی دھمکی کے بعد لینڈنگ کلیئرنس نہیں مل پایا، جس کی وجہ سے طیارہ کو یو ٹرن لیکر جرمنی کے فرینکفرٹ ایئرپورٹ پر واپس لوٹنا پڑا۔ طیارہ ایل ایچ 752 فرینکفرٹ سے روانہ ہوا تھا اور اسے پیر (16 جون) کی صبح راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترنا تھا، لیکن بم کی دھمکی کی وجہ سے طیارہ کو بیچ راستہ سے ہی واپس لوٹنا پڑا۔ خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ نے لُفتھانزا ایئر لائنس کے حوالے سے کہا کہ ’’ہمیں حیدر آباد میں اترنے کی اجازت نہیں ملی تھی اور اس لیے طیارہ کو یو ٹرن لیکر واپس لوٹنا پڑا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ 12 جون کو احمد آباد میں بوئنگ-787 ڈریم لائنر طیارہ حادثہ کا شکار ہو گیا تھا، جس کے بعد سے ہی لوگوں میں ایئر انڈیا کے خلاف کافی غصہ اور ناراضگی بڑھ گیا ہے۔ طیارہ حادثہ میں تقریباً 300 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ متاثرین کے اہل خانہ نے ایئر لائن کے میںٹیننس اور پائلٹ ٹریننگ کے طریقۂ کار میں مبینہ خامیوں پر گہری مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ کئی لوگوں نے سیکورٹی پروٹوکول میں مکمل تبدیلی اور انتظامیہ سے جوابدہی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ مرکزی حکومت نے حادثہ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جسے 3 ماہ میں رپورٹ سونپنی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔