شہید ہونے سے قبل روسی جنگی جہاز کے سامنے بے خوف کھڑے نظر آئے یوکرینی جوان

بحر اسود میں ایک جزیرہ کی ہوائی اور سمندری بمباری سے حفاظت کرتے ہوئے یوکرین کے فوجیوں نے روسی حملہ آوروں کے سامنے خودسپردگی کے بجائے شہید ہو جانے کا متبادل منتخب کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں اب تک سینکڑوں ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔ اس درمیان بحر اسود میں ایک جزیرہ کی ہوائی اور سمندری بمباری سے حفاظت کرتے ہوئے یوکرین کے 13 فوجیوں کی شہادت کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ان فوجیوں نے روسی حملہ آوروں کے سامنے خودسپردگی کے بجائے شہید ہو جانے کا متبادل منتخب کیا۔

’دی گارجین‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں جانکاری دی ہے کہ جیسے ہی روسی فوجیوں نے یوکرین کے جوانوں سے خودسپردگی کرنے کے لیے کہا تو انھوں نے مبینہ طور پر روسی بحریہ کے جنگی جہاز پر سوار ایک افسر کو سخت الفاظ کہا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’سنیک آئی لینڈ‘ پر یوکرین کے 13 سرحدی محافظ تعینات تھے، جو تقریباً 16 ہیکٹیر (40 ایکڑ) چٹانی جزیرہ ہے، جس کی ملکیت یوکرین کے پاس ہے۔ یہ جزیرہ کریمیا سے تقریباً 186300 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ روسی فوجیون نے جمعرات کو جزیرہ پر بمباری کی۔


یوکرین کے افسران نے اعلان کیا کہ خودسپردگی سے انکار کرنے پر سبھی 13 فوجیوں کو مار گرایا گیا۔ اپنے ملک پر حملہ کے بعد اپنے خطاب میں یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی نے اعلان کیا ہے کہ وہ بعد از مرگ سبھی فوجیوں کو ’ہیرو آف یوکرین‘ انعام سے نوازیں گے۔ زیلینسکی نے کہا کہ ’’سبھی سرحدی محافظ بہادری کے ساتھ مارے گئے، لیکن انھوں نے شکست نہیں مانی۔‘‘

’دی گارجین‘ نے بتایا کہ ایک آڈیو سامنے آیا ہے جس مین ’سنیک آئی لینڈ‘ پر یوکرینی سرحدی مھافظ اور ایک روسی بحریہ کے جہاز کے درمیان ایک بات چیت سنی جا سکتی ہے۔ روس نے اس پر قبضہ کرنے کے لیے یوکرین کے فوجیوں کو خودسپردگی کرنے کو کہا تھا۔ ایک روسی افسر نے جزیرہ پر موجود یوکرینی فوج کو اپنا اسلحہ ڈالنے کے لیے کہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق روسی جنگی جہاز میں موجود فوجی افسران نے سنیک آئی لینڈ میں موجود یوکرینی فوجیوں سے ہتھیار رکھنے اور انھیں خودسپردگی کرنے کے لیے کہا۔ روسی فوجیوں نے کہا کہ یہ روس کا جنگی جہاز ہے آپ اپنے ہتھیار رکھ دیں اور خود سپردگی کر دیں تاکہ کسی بھی طرح کا خون خرابہ نہ ہو اور کسی کی جان نہ جائے۔ روسی افسران نے متنبہ کیا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ہم بم برسائیں گے۔ حالانکہ اس کے جواب میں یوکرینی فوجیوں نے سرینڈر کرنے سے صاف منع کر دیا اور روسی افسران کو کئی سخت الفاظ بولے۔ ریکارڈنگ میں مختصر خاموشی کے بعد ایک یوکرینی افسر نے مبینہ طور پر جواب دیتے ہوئے گالی دی۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آڈیو کئی میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعہ نشر کیا گیا ہے اور اسے یوکرین کی داخلی وزارت کے مشیر اینٹون ہیراشچینکو کے ذریعہ سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔