’بچوں کو چاہے جتنا پڑھا لیں، مودی حکومت میں روزگار نہیں ملے گا‘، امیٹھی میں راہل-پرینکا نے کی مشترکہ ریلی

راہل گاندھی نے کہا کہ ’’پورا یوپی جانتا ہے کہ نریندر مودی جملے باز ہیں۔ ووٹ لینے کے لیے کچھ بھی بول سکتے ہیں، سیاہ قوانین لانے کا مقصد فائدے کو کسانوں سے چھین کر ارب پتیوں کو دیا جانا تھا۔‘‘

امیٹھی میں راہل-پرینکا کا استقبال
امیٹھی میں راہل-پرینکا کا استقبال
user

تنویر

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے آج اتر پردیش کے امیٹھی میں جلسہ عام سے خطاب کیا۔ جمعہ کے روز مشترکہ ریلی میں خطاب کرتے ہوئے راہل-پرینکا نے مرکز کی مودی حکومت اور یوپی کی یوگی حکومت کی ناکامیاں شمار کرائیں اور ریاست کی ترقی کے لیے کانگریس امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ دونوں لیڈروں نے روزگار، مہنگائی، کسان اور خواتین کے جڑے ایشوز کو اٹھایا اور کہا کہ ان ایشوز کا حل مودی حکومت نہیں نکال سکتی، اس لیے ضروری ہے کہ کانگریس کو ووٹ دے کر ایک ذمہ دار حکومت تشکیل دینے میں مدد کی جائے۔

راہل گاندھی نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’2014 میں پی ایم مودی کہتے تھے کہ دو کروڑ روزگار نوجوانوں کو دوں گا۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات کرتے تھے۔ پورا یوپی جانتا ہے کہ نریندر مودی جملے باز ہیں۔ ووٹ لینے کے لیے کچھ بھی بول سکتے ہیں۔ سیاہ قوانین لانے کا مقصد فائدے کو کسانوں سے چھین کر ارب پتیوں کو دیا جانا تھا۔‘‘ راہل گاندھی نے بی جے پی پر حکومت چوری کرنے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’انھوں نے کروڑوں روپے دے کر مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت چوری کر لی، مدھیہ پردیش کی حکومت، گوا کی حکومت اور اروناچل کی حکومت کو وہ لوگ چوری کرتے ہیں۔‘‘ ساتھ ہی راہل گاندھی یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’ملک کے ارب پتی لوگ ملک کو روزگار نہیں دیتے ہیں، بلکہ چھوٹے دکاندار اور کاروباری دیتے ہیں، جن کو مودی حکومت نے تباہ کر دیا ہے۔ آنے والے وقت میں بچوں کو روزگار نہیں ملے گا، چاہے آپ بچوں کو جتنا پڑھا لیجیے۔‘‘ اپنے خطاب کے دوران انھوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ کانگریس کی حکومت آنے پر ہر وہ منصوبے اور وعدے پورے کیے جائیں گے جو کانگریس نے کیے ہیں۔


کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اس موقع پر کہا کہ مہنگائی سب سے بڑا مسئلہ ہے، روزگار، خواتین کا تحفظ اور کسانوں کے لیے آوارہ جانور بھی اہم ایشوز ہیں۔ اگر ایک بار پھر غلط حکومت ریاست میں تشکیل پا گئی تو پھر پانچ سال تک پچھتانا پڑے گا۔ پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ ’’وہ کہہ رہے ہیں کہ انھیں پتہ نہیں ہے۔ روس جنگ کا پتہ ہے، لیکن اس کا پتہ ہی نہیں۔ ایسا کیسے ہو سکتا ہے۔ ایک بورا راشن دے دیا، مفت کا سلنڈر دے دیا اور کچھ پیسہ اکاؤنٹ میں دے دیا اور ان کی ذمہ داری ختم۔‘‘ عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’آپ نے ان کو (سماجوادی پارٹی، بہوجن سماج پارٹی، بی جے پی) عادت ڈال دی ہے کہ مذہب اور ذات کی بات کریں گے، پولرائزیشن کر کے اقتدار میں آئیں گے۔ یہ بی جے پی نے نہیں، یہ عادت آپ نے ڈالی ہے۔ آپ اگر غلط پارتی کو منتخب کریں گے تو آپ 5 سال پچھتائیں گے۔ یہ سازش ہے ان سیاسی پارٹیوں کی کہ وہ آپ کو غریب رکھیں۔‘‘

کانگریس کے منصوبوں کے بارے میں بتاتے ہوئے پرینکا گاندھی نے عوام سے کہا کہ ’’کانگریس حکومت بننے پر گیہوں کی قیمت 2500 روپے فی کوئنٹل کی جائے گی۔ کسانوں کا قرض معاف کیا جائے گا۔ بجلی بل معاف ہوگا، اور کورونا کے دوران کا بقایہ معاف کیا جائے گا۔ ہر ضلع میں خواتین اور بیٹیوں کے لیے ایک اسکول بنائیں گے، پولیس میں 25 فیصد خواتین ہوں گی، ہر اسپتال میں خاتون ڈاکٹر اور نرس ہونی چاہئیں۔ قانون لائیں گے کہ اگر خاتون کے خلاف مظالم ہوئے اور کارروائی نہیں تو افسر کو معطل کیا جائے گا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔