روس-یوکرین جنگ: ’ڈاکٹر بننے آئے تھے، جان کے بھی لالے پڑ گئے!‘ ہندوستانی طلبا کی حکومت سے گہار

روس نے جمعرات کو یوکرین پر حملہ کر دیا اور یوکرین کے کئی علاقے دھماکوں سے لرز اٹھے۔ اس دوران جنگ کے خوف سے اپنے آبائی ممالک کو واپس جانے کے خواہشمند طلبہ کے لیے مشکلات پیدا ہو گئی ہیں

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

پٹنہ: روس نے جمعرات کو یوکرین پر حملہ کر دیا اور یوکرین کے کئی علاقے دھماکوں سے لرز اٹھے۔ اس دوران جنگ کے خوف سے اپنے آبائی ممالک کو واپس جانے کے خواہشمند طلبہ کے لیے مشکلات پیدا ہو گئی ہیں۔ ہندوستان سے بہت سے طالب علم تعلیم حاصل کرنے کے لیے یوکرین جاتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر میڈیکل کی تعلیم (ایم بی بی ایس) حاصل کرتے ہیں، ایسے بہت سے طلبہ وہیں پھنس گئے ہیں۔

بہار سے تعلق رکھنے والے بھی بہت سے طلبا یوکرین میں زیر تعلیم ہیں اور وہیں پھنس گئے ہیں، حکومت ان طلبا کو واپس لانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ بہار کے گوپال گنج کے تقریباً 12 طالب علم یوکرین میں پھنس گئے ہیں۔ میڈیکل کے ان طالب علموں کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔ خوف و ہراس کی زندگی گزارنے والے یہ طلبا جمعرات کو ہندوستانی سفارت خانے گئے اور ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بحفاظت گھر واپسی کے لئے گہار لگائی۔


یوکرین سے ویڈیو شیئر کرنے والے طالب علم آزاد نگر کے رہائشی راشد رضوان علی کا کہنا ہے کہ یہاں 12 طالب علم پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جگہ جگہ بم دھماکے ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ یوانو میں ہیں اور وہاں بھی بم پھٹ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہاں ہم گھبراہٹ میں ہیں اور گھر والے پریشان ہیں۔

راشد رضوان علی نے جیسے ہی اپنی والدہ کو یوکرین روس جنگ کے بارے میں آگاہ کیا تو وہ پریشان ہو گئیں۔ وہ مسلسل یوکرین میں پھنسے اپنے بیٹے کی فکر کرنے لگیں اور اس سوچ میں ڈوب گئیں کہ بیٹا ہندوستان واپس کیسے آئے گا۔ دریں اثنا، رضوان کی والدہ کو دل کا دورہ پڑ گیا۔ انہیں علاج کے لیے پہلے گوپال گنج کے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں سے انہیں پٹنہ منتقل کر دیا گیا۔

بنجاری محلہ کے رہنے والے ہریندر پرساد کا بیٹا راہل کمار بھی یوکرین میں پھنسا ہوا ہے۔ انہوں نے واٹس ایپ پر کال کر کے اپنے اہل خانہ کو تسلی دی لیکن ان کی پریشانی دور نہیں ہوئی۔ راہل کے والد ہریندر کا کہنا ہے کہ جنگ کی وجہ سے پورا خاندان پریشان ہے۔


دھماکوں سے سہمے طلبا کا کہنا ہے کہ وہ ڈاکٹر بننے کا خواب لے کر آئے تھے لیکن اب ان کی جان کے بھی لالے پڑ گئے ہیں! طلبا وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سے انہیں واپس لانے کی گہار لگا رہے ہیں۔

ادھر، کٹیہار کے براری کا انکت بھی یوکرین میں پھنس گیا ہے۔ انکت سال 2018 کے آخری مہینے میں ہندوستان سے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے یوکرین گیا تھا اور وہاں چوتھے سال کا طالب علم ہے۔ انکت ورما نے اپنے گھر والوں سے ویڈیو کالنگ کے ذریعے بات کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کٹیہار کے تقریباً 10 طلبا وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔

مظفر پور کے اہیا پور تھانہ علاقہ کے اجول کمار یوکرین کے اوڈیسا میں پھنسے ہوئے ہیں۔ انہوں نے ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین میں حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ یہاں تک کہ روزمرہ کی اشیا بھی دستیاب نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ بھی بہار کے کئی طلبا یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں۔

دریں اثنا، یوکرین میں جاری بحران کے پیش نظر بہار حکومت وہاں رہنے والے اپنے تمام شہریوں کو واپس لانے کی تمام کوششیں کر رہی ہے۔ بہار کی مقامی کمشنر پالکا ساہنی وزارت خارجہ کے حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور تمام ضروری انتظامات کیے جا رہے ہیں۔


پالکا ساہنی نے کہا کہ روس کی طرف سے یوکرین پر خصوصی فوجی آپریشن کے پیش نظر وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی ہدایت پر وہاں رہنے والے بہار کے باشندگان کو واپس لانے کی ہر طرح کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزارت خارجہ کے حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ بہار کے مقامی کمشنر نے طلبا اور ان کے والدین سمیت بہار کے تمام باشندوں کو یقین دلایا ہے کہ بہار حکومت یوکرین میں رہنے والے لوگوں کی حفاظت کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔