’ظفریاب جیلانی ہمیشہ دبے کچلے طبقے کی لڑائی لڑتے تھے، سماجی خدمات میں ان کا بھرپور تعاون رہا‘

مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری اور سینئر وکیل ظفریاب جیلانی کے انتقال کو دیوبند میں بھی شدت کے ساتھ محسوس کیا گیا۔

<div class="paragraphs"><p>ظفریاب جیلانی کی فائل تصویر</p></div>

ظفریاب جیلانی کی فائل تصویر

user

عارف عثمانی

دیوبند: بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے چیئرمین اور مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری سینئر وکیل ظفریاب جیلانی کے انتقال کو یہاں پر بھی شدت کے ساتھ محسوس کیا گیا۔ جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی نے ظفریاب جیلانی کے انتقال کو قوم اور ملت کے لئے بڑا نقصان بتایا۔ انہوں نے کہا کہ جیلانی ہمیشہ دبے کچلے طبقے کی لڑائی لڑتے تھے، سماجی خدمات میں ان کا بھرپور تعاون رہا۔ انہوں نے بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر رہتے ہوئے بابری مسجد کی لمبی لڑائی لڑی، ان کا انتقال ایک بڑا خسارہ ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا محمود مدنی، دارالعلوم وقف کے مہتمم مولانا سفیان قاسمی، جامعہ امام محمد انور شاہ کے مہتمم مولانا احمد خضر شاہ مسعودی، عالمی شہرت یافتہ شاعر ڈاکٹر نوازدیوبندی، مولانا ابراہیم قاسمی، سابق اسمبلی رکن معاویہ علی وغیرہ نے ظفریاب جیلانی کے انتقال کو ایک ملّی خسارہ قرار دیا۔ ان کے انتقال پر یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عیبد اقبال عاصم نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ظفریاب جیلانی ایک بہت ہی معروف وکیل تھے اور ملت کے غمخوار تھے۔ انہوں نے بابری مسجد کے مسئلہ پر اپنی صلاحیتیں جس طریقہ سے لگائیں، ان کا بھلے ہی کوئی نتیجہ نکلا ہو یا نہ نکلا ہو لیکن وہ تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی صرف اور صرف ملت کی خدمت کے لئے وقف کی، ان کا انتقال ملت کے لئے بہت بڑا خسارہ ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے، اللہ تعالیٰ ان کی لغزشوں کو معاف فرمائے، انہوں نے ملت کے لئے جو کام کیا ہے اس کو قبول فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ جگہ عطا فرمائے۔


سینئر وکیل نسیم انصاری ایڈوکیٹ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مسلمانوں نے اپنا ایک سچا رہبر اور ایک مخلص قانونی پیروکار کھودیا ہے، ان کے انتقال سے مسلمانوں کا بہت بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم ظفریاب جیلانی نے ایودھیا کی بابری مسجد، رام جنم بھومی کیس میں بابری مسجد ایکشن کمیٹی کا فریق پیش کیا تھا، انہوں نے اس معاملہ میں بابری مسجد ایکشن کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ میں وکالت کی تھی، تاہم اس سے قبل وہ اترپردیش کے ایڈیشنل اے ڈی جی بھی رہ چکے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ظفریاب جیلانی کو بابری مسجد ایکشن کمیٹی کا چیئرمین بھی بنادیا گیا تھا، وہ گزشتہ دو سال سے بیمار تھے، جن کا آج لکھنؤ میں انتقال ہوگیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پسماندگان میں اہلیہ، دو بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے اہل خانہ کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔