آپ کو محتاط رہنا ہے، بی جے پی اور الیکشن کمیشن ایک ساتھ کام کر رہے ہیں: راہل گاندھی

راہل نے بہار میں ہو رہی خصوصی نظرثانی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ووٹر لسٹ سے لاکھوں لوگوں کو ہٹایا جا رہا ہے۔ اس میں غریب، مزدور، کسان شامل ہیں، اس میں کانگریس-آر جے ڈی کے ووٹرس شامل ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>آسام میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، ویڈیو گریب</p></div>

آسام میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اور کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے آج آسام کے چیگاؤں میں ریاستی حکومت کے ساتھ ساتھ بی جے پی اور الیکشن کمیشن کو بھی نشانے پر لیا۔ ایک طرف انھوں نے آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما کو سب سے بدعنوان وزیر اعلیٰ قرار دیا، تو دوسری طرف الیکشن کمیشن پر سنگین الزام عائد کیا کہ وہ بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

چیگاؤں میں جمع زبردست بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ ’’آپ کو محتاط رہنا ہے۔ بی جے پی اور الیکشن کمیشن ایک ساتھ کام کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری نہیں نبھا رہا ہے، وہ صرف بی جے پی لیڈران کی بات سن رہا ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہم نے الیکشن کمیشن سے کئی بار ووٹر لسٹ مانگی ہے۔ میں نے خط لکھ کر ان سے ووٹر لسٹ اور ویڈیو کا مطالبہ کیا، لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔ وہ صرف بہانے بناتے ہیں، اپنا کام نہیں کرتے۔‘‘


اپنی تقریر کے دوران راہل گاندھی نے مہاراشٹر میں ہوئے اسمبلی انتخاب اور بہار میں ہو رہی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کا بھی ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مہاراشٹر کا انتخاب بی جے پی اور الیکشن کمیشن نے چوری کیا ہے۔ وہی کام اب بہار میں بھی کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ یہ لوگ اب بہار میں نئی ووٹر لسٹ تیار کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ اس ووٹر لسٹ سے لاکھوں لوگوں کو ہٹایا جا رہا ہے۔ اس میں غریب، مزدور، کسان اور کانگریس-آر جے ڈی کے ووٹر شامل ہیں۔ ہم بہار میں اس کے خلاف تحریک چلا رہے ہیں اور ان پر (الیکشن کمیشن پر) دباؤ بنا رہے ہیں۔‘‘ پھر آسام کی عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ ’’میں کانگریس پارٹی کے لیڈران اور یہاں کے ووٹرس سے کہنا چاہتا ہوں کہ جو انھوں نے مہاراشٹر میں کیا، جو کام یہ بہار میں کر رہے ہیں، وہی کام یہ لوگ آسام میں بھی کریں گے، لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔‘‘

راہل گاندھی نے مہاراشٹر اسمبلی انتخاب میں ہوئی مبینہ دھاندلی سے متعلق کچھ تفصیلات بھی پیش کیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’کچھ وقت پہلے مہاراشٹر میں جب انتخاب ہوا تو وہاں بی جے پی نے زبردست طریقے سے چیٹنگ کی۔ لوک سبھا اور اسمبلی انتخاب کے درمیان 4 ماہ میں ایک کروڑ نئے ووٹرس بنے۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے پوچھا کہ یہ لوگ کہاں سے آئے، یہ کون ہیں... ہمیں ووٹر لسٹ دکھائیے اور ویڈیو گرافی دیجیے۔ لیکن الیکشن کمیشن نے ہمیں آج تک ووٹر لسٹ نہیں دی، الٹے ویڈیوگرافی سے جڑا قانون ہی بدل دیا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔