یو پی: متھرا کا 10 اسکوائر کلو میٹر علاقہ ’تیرتھ استھل‘ قرار، گوشت بیچنے پر پابندی

متھرا دورہ کے دوران شراب اور گوشت فروخت کرنے پر پابندی لگانے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی نے شراب اور گوشت دکانداروں سے دودھ کی تجارت کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، تصویر آئی اے این ایس
وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کی یوگی حکومت نے ایک بڑا فیصلہ لیتے ہوئے متھرا-ورنداوان کے 10 اسکوائر کلو میٹر علاقہ کو تیرتھ استھل قرار دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت نے اس علاقے میں شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔ حکومت نے کہا کہ برج میں آنے والے لاکھوں عقیدتمندوں کا خیال رکھتے ہوئے متھرا کے اس علاقے میں شراب اور گوشت بیچنے پر مکمل پابندی لگا دی گئی ہے جہاں شری کرشن کی پیدائش ہوئی تھی۔

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے متھرا-ورنداون میں شری کرشن جنم استھل کو مرکز میں رکھ کر 10 اسکوائر کلو میٹر علاقے کے کل 22 نگر نگم وارڈ اور علاقے کو تیرتھ استھل قرار دے دیا ہے۔ ان علاقوں میں گوشت اور شراب کی فروخت پر پوری طرح پابندی ہوگی۔ جن وارڈوں میں یہ پابندی عائد کی گئی ہے ان میں گھٹی بہال رائے، گووند نگر، مندی رام داس، چوبیا پاڑا، دوارکا پوری، نونیت نگر، ون کھنڈی، بھرت پور گیٹ، ارجن پورہ، ہنومان ٹیلا، جگن ناتھ پوری، گئو گھاٹ، منوہر پورہ، ویراگ پورہ، رادھا نگر، بدری نگر، مہاودیا کالونی، کرشنا نگر اول، کرشنا نگر دوئم، کوئلا گلی، ڈیمپیر نگر اور جے سنگھ پورہ ہیں۔


واضح رہے کہ شری کرشن جنم اشٹمی پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ متھرا پہنچے تھے۔ انھوں نے شری کرشن جنم استھان پر ٹھاکر جی کے دَرشن کیے۔ اس دوران انھوں نے سَنتوں کی خواہش کے مطابق متھرا میں گوشت اور شراب کی فروخت پر روک لگانے کا وعدہ کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آج اس پابندی کا اعلان کر کے اپنا وعدہ پورا کیا۔

متھرا دورے کے دوران شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی لگانے کے اعلان کے ساتھ یوگی نے اس سے متاثر ہونے والے لوگوں کو دودھ کی تجارت کرنے کا مشورہ دیا۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ متھرا کے ثقافتی اور روحانی وقار کو پھر سے زندہ کرنے کے لیے شراب اور گوشت کے کاروبار میں لگے لوگ دودھ فروخت کرنا شروع کر سکتے ہیں۔ اس کے لیے انھیں دودھ پروڈکشن اور دودھ فروخت کے شعبہ میں لوگوں کو حوصلہ دینے کی ضرورت بتاتے ہوئے افسروں کو ہدایات بھی دیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔