یوگی حکومت نے پوروانچل ایکسپریس وے کے معیار سے سمجھوتہ کیا: اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے کہا کہ یوگی حکومت نے ایس پی حکومت کے میعاد کار کے پروجکٹ سماج وادی پوروانچل ایکسپریس وے کا نام بدلنے کے ساتھ اخراجات کم کرنے کے نام پر اس کی کوالٹی سے سمجھوتہ کیا ہے۔

اکھیلیش یادو اور یوگی آدتیہ ناتھ، تصویر یو این آئی
اکھیلیش یادو اور یوگی آدتیہ ناتھ، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: سماجوادی پارٹی (ایس پی) سربراہ و سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے الزام لگایا ہے کہ پوروانچل ایکسپیرس وے کی کوالٹی کے ساتھ یوپی کی موجودہ حکومت نے سمجھوتہ کیا ہے۔ اکھلیش نے پیر کو یہاں میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ یوگی حکومت نے ایس پی حکومت کے میعاد کار کے پروجیکٹ سماج وادی پوروانچل ایکسپریس وے کا نام بدلنے کے ساتھ اخراجات کم کرنے کے نام پر اس کی کوالٹی سے سمجھوتہ کیا ہے جس کی وجہ سے گزشتہ دنوں ہوئی بارش میں ایکسپریس وے پر پانی جمع ہوگیا جسے ہر کسی نے دیکھا۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت کی دلیل ہے کہ سڑک کی کوالٹی بڑھانے کے لئے عام بٹو مین کی جگہ کنبر ربر ماڈیفائڈ بٹومین کے ساتھ مرکب ربڑ کے ٹکڑوں کو استعمال کیا گیا ہے۔ ربر کے علاوہ کچھ مقامات پر پالیمر کے ساتھ مرکب بٹومین کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔ اگر ایسا ہے تو پانی کیسے جمع ہوا؟ انہوں نے کہا کہ ان کے میعاد کار میں تیار آگرہ- لکھنؤ ایکسپریس وے پر اگر گاڑیاں 100 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے بھی چلیں تو ہاتھ میں موجود چائے کی کپ سے چائے نہیں چھلکے گی۔ جبکہ پوروانچل ایکسپریس وے سے دہلی تک کے سفر میں کمر میں تکلیف یقینی ہے۔


ایس پی سربراہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سماجو ادیوں کے پروجکٹ کا افتتاح کرتے ہوئے فخر محسوس کریں گے لیکن مایوس کن ہے کہ ہمارے ذریعہ بنائے گئے ایکسپریس پر ہم لوگوں کو ہی چلنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ سلطان پور میں ایس پی کے سینئر کارکنوں کے گھروں میں پولیس گھسنے لگی ہے۔ کارکنان کو روکنے کے لئے ایکسپریس وے پر بلڈوزر رکھ دئیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوروانچل ایکسپریس وے کے افتتاح کے موقع پر پارٹی کارکن پھولوں کی بارش کر کے علامتی خوشی کا اظہار کریں گے اور بہت جلد نہ صرف پوروانچل ایکسپریس وے کو اس کا پرانا نام سماج وادی پوروانچل ایکسپریس وے دیا جائے گا بلکہ پارٹی کے ایک پروگرام کے تحت کارکنان پوروانچل ایکسپریس وے پر سائیکل چلائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔