عالمی یومِ ماحولیات: شہروں میں جنگلات کے علاقے کو بڑھانے کے لیے ’نگروَن‘ اسکیم کی شروعات

وزارت جنگلات میں ڈائیریکٹر جنرل (جنگلات) آر پی گپتا نے کہا کہ گھنی آبادی والے شہروں میں ماحولیات کو سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ ہمیں فطرت کی جانب واپس لوٹنا ہوگا۔ اس تناظر میں ’نگروَن‘ منصوبہ اہم ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: مرکز نے شہروں میں جنگلات کے علاقے کو بڑھانے کے مقصد سے جمعہ کے روز ’نگروَن‘ نام سے ایک منصوبے کا آغاز کیا ہے جس کے تحت 200 شہروں کو شامل کیا جائے گا۔ عالمی یومِ ماحولیات کے موقع پر منعقدہ ایک ویبنار میں ماحولیات و جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر نے مہاراشٹرا کے پونے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے تیار کردہ ’وارجے اسمرتی ون‘ لانچ کر کے ’نگروَن‘ اسکیم کا آغاز کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم کو 200 میونسپل کارپوریشنوں تک بڑھایا جائے گا۔ اس میں مرکزی حکومت کیمپا فنڈ سے مالی مدد دے گی۔

گزشتہ پانچ برس کے دوران یہ ’اسمرتی وَن‘ پونے کے نواحی علاقوں وارجے علاقے میں نو ہزار ایکڑ رقبے میں تیار کی گئی ہے۔ اسے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تیار کیا گیا ہے۔ مہاراشٹرا کے وزیر جنگلات سنجے راٹھور نے ’وارجے اسمرتی ون‘ سے اسکیم شروع کرنے پر مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔


بنجر ہو چکی زمین کو دوبارہ زرخیز بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے معاہدہ یو این سی سی ڈی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ابراہیم تھیآؤ نے ماحولیاتی تحفظ کے لیے ہندوستان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا، کہ ’ترقی اور ترقی کی حمایت کرنے میں زمین کی صلاحیت کے درمیان توازن قائم رکھنے میں ہم سب حصہ لے سکتے ہیں۔ کووِڈ-19 نے ایک بار پھر یہ بتا دیا ہے کہ ہم کس حد تک فطرت (نیچچر) پر منحصر ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’لمبے عرصے تک ہمارا یہ نظریہ تھا کہ ہمیشہ کے لیے فطرت کا استحصال کرسکتے ہیں اور اس کے وسائل لا محدود ہیں۔ فضائی آلودگی، آبی آلودگی اور جانوروں میں پائے جانے والے وائرس کے انسانوں میں پھیلنے کے لیے ہم خود ذمہ دار ہیں۔ اب یہ سمجھنے کا وقت آ گیا ہے کہ فطرت کو جتنی ہماری ضرروت ہے اس سے کہیں زیادہ ہمیں فطرت کی ضرورت ہے‘۔


اقوام متحدہ کے ماحولیات سے متعلق پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اِنگر اینڈرسن نے کہا کہ کووِڈ۔19 کے ذریعے زمین نے اپنا سب سے سخت پیغام دیا ہے کہ ہمیں اپنے عادات و اطوار میں تبدیلی لانی ہوگی۔ انسانی سرگرمیوں نے زمین کے تقریباً مکمل حصے کو بدل دیا ہے۔ ہم ان اہم صورتحال کو بدل رہے ہیں جن پر حتیاتی تنوع منحصر ہے۔ ہم موسمیاتی تبدیلی اور اور کووِڈ-19 جیسی بیماریوں کو دعوت دے رہے ہیں۔ فطرت کی وارننگ پر توجہ دینے کا وقت آ گیا ہے۔

وزیر مملکت برائے ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی بابل سپریو نے کہا کہ یہ ہماری فطرت کی جانب سے دی گئی وارننگ ہے۔ دھرتی ماتا ہمیں فطرت کا احترام کرنے کا پیغام دے رہی ہے۔ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی اور اس کی حفاظت کرنا ہندوستانی ثقافت کا حصہ ہے۔ موسمیاتی تبدیلی ایک بڑا خطرہ ہے اور اسے کم کرنے کے لیے ہمیں زیادہ سے زیادہ شجرکاری کرنی چاہیے۔ انہوں نے حکومت نے رواں برس شجرکاری کا ہدف بڑھا کر 145 کروڑ کر دیا ہے۔ ملک کی 35 فیصد آبادی شہروں میں رہتی ہے اور اگر ہر شخص ایک درخت بھی لگائے تو ماحولیاتی آلودگی کو بہت حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں فطرت کے وسائل کا استحصال بھی کم سے کم کرنا ہوگا۔


وزارت جنگلات میں ڈائیریکٹر جنرل (جنگلات) آر پی گپتا نے کہا کہ گھنی آبادی والے شہروں میں ماحولیات کو سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ ہمیں فطرت کی جانب واپس لوٹنا ہوگا۔ اس تناظر میں ’نگروَن‘ منصوبہ اہم ہے۔ میونسپل کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ان کے علاقے میں کچھ فیصد زمین جنگلات کے لیے ریزرو ہو۔ اس میں ہر کسی کو ساتھ لے کر کام کرنا ہوگا۔ وزارت ماحولیات کی جانب سے مکمل تعاون کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔